0
Saturday 14 Mar 2020 16:24

حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں، خالد مقبول صدیقی

حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں، خالد مقبول صدیقی
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کے باوجود ہمارے دفاتر بند ہیں، کارکنان گرفتار یا پھر لاپتہ ہیں، حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری اپنے حقوق کے لئے رو رہے ہیں، ہم 50 سال سے کوٹہ سسٹم اور دیگر پابندیوں کی زد میں ہیں، قومیت کے نام پر سندھ کو برباد کیا گیا، تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ میں سفارشی ٹولے ہیں یہاں میرٹ کا قتل ہورہا ہے، میرٹ کے نام پر نااہل اور بدعنوان لوگوں کو تعینات کیا جاتا ہے، پولیس، ڈاکٹر یا پھر ٹیچر ہو وہاں بھرتی کرکے یہاں ٹرانسفر کردیا جاتا ہے، شہر قائد میں چور اور سپاہی دونوں کا تعلق اس شہر سے نہیں ہے، لاڑکانہ سے 75 پولیس والوں کو بلالیا گیا ہے، کچھ دن کے لئے ان تبادلوں کو روک دیا گیا ہے۔

کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ میرٹ کے نام پر اداروں کو بدعنوان، بے ایمان اور نااہل لوگوں کے حوالے کردیا گیا ہے، یہاں سے پاس ہونے والے ملک بھر میں نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہوں گے، میرٹ کو جانچنے والے اداروں میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن میں کون لوگ بیٹھے ہیں، ان کا ڈومیسائل کہاں کا ہے اور ان کی سیاسی وابستگیاں کس سے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وفاق کب تک خاموش رہے گا، ریاست سے سوال ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کو انصاف کون دے گا؟، کراچی کی تباہی میں کس کا ہاتھ ہے؟ کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کے باوجود ہمارے دفاتر بند ہیں، کارکنان گرفتار یا پھر لاپتہ ہیں، ہمارے فلاحی ادارے کو بند کردیا گیا ہے، ایوانوں اور عدالتوں میں بھی کوئی شنوائی نہیں ہورہی، کیا ہم اجتماعی خودکشیاں کرلیں، اگر ایوان بے اثر ہوگئے ہیں تو ہم سڑکوں پر آکر پوری دنیا کو ناانصافی سے آگاہ کریں گے، ہمیں گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، حالات کی ساری ذمہ داری سندھ کی بدعنوان اور نسل پرست حکومت کی ہوگی، حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 850295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش