0
Sunday 15 Mar 2020 21:03

حفیظ الرحمن سیاستدان نہیں بن سکے، ٹھیکیدار ضرور بن گئے ہیں، سید مہدی شاہ

حفیظ الرحمن سیاستدان نہیں بن سکے، ٹھیکیدار ضرور بن گئے ہیں، سید مہدی شاہ
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان و ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان پیپلزپارٹی سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن نے اپنے دور اقتدار میں جی بی کو آئینی صوبہ بنانے سے متعلق بات تک کرنا گورا نہیں کیا، اب محض اقتدارِ کے 2 ماہ باقی ہیں تو آئینی صوبے کا مطالبہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، حالانکہ مرکز میں جس وقت نون لیگ کی حکومت قائم تھی اس وقت اگر وہ مخلص ہوتے تو بہت کچھ ہو سکتا تھا۔ سید مہدی شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر کو گلگت بلتستان کے عوامی اور علاقائی مسائل و مشکلات سے کوئی دلچسپی نہیں، کرونا وائرس کی روک تھام اور اس حوالے سے درپیش مسائل و مشکلات اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں محض زبانی دعوے بدترین طرز حکمرانی کی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اندرون ملک مختف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے جی بی کے سینکڑوں طلباء و طالبات کو ہاسٹلوں سے نکال دیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں کو جانے کے لئے ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے پریشان حال در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، انہیں گھروں تک پہنچانے کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات کا نہ ہونا بے حسی اور ستم ظریفی کی انتہا ہے۔

انہوں کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمن نے سو دنوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بڑے بڑے وعدے اور دعوے کئے تھے، اب اقتدار بھی ختم ہونے والا ہے، عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانا تو دور کی اب ان کے دور میں پانی کی بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ جی بی کا مزید کہنا تھا کہ سکردو روڈ کی بدحالی کے سبب ٹریفک حادثات معمول بنے ہوئے ہیں مگر حکومتی سطح پر کوئی توجہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ حفیظ الرحمن سیاست دان تو نہیں بن سکے مگر ٹھیکیدار ضرور بن گئے ہیں۔ گورنر جی بی کی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے سید مہدی شاہ نے کہا کہ گورنر نے عہدے کو انجوائے تو ضرور کیا ہے مگر نہ بلتستان کے کام آسکے اور نہ ہی گلگت بلتستان کے لئے کچھ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 850500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش