0
Sunday 15 Mar 2020 22:11

بھارتی حکومت کا سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کیلیے کلیئرنس دینے سے انکار

بھارتی حکومت کا سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کیلیے کلیئرنس دینے سے انکار
اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن منانے  پاکستان آنے کے لئے کلیئرنس دینے سے انکار کردیا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے مابین واہگہ اٹاری سرحد پہلے ہی جزوی طور پر بند ہے، اب بھارت نے اپریل میں وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن منانے پاکستان آنے  کے خواہش مند سکھ یاتریوں کی کلیئرنس سے انکار کر دیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے معمول کے مطابق بھارت کی مختلف سکھ تنظیموں جن میں شرومنی گودرد وارہ پر بندھک کمیٹی، دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی سمیت دیگرسنگتیں شامل ہیں انہیں وساکھی میلے میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ 2 ہزار سے زائد سکھ یاتریوں نے 12 اپریل کو واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے لاہور پہنچنا تھا جبکہ وساکھی کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گورو دوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں منعقد ہوگی۔

بھارتی حکومت نے جہاں 13 مارچ سے تمام غیر ملکیوں کو جاری ویزے منسوخ کر دیئے وہیں بھارت کی طرف سے اپنے شہریوں کی دوسرے ممالک جانے پر پابندی ہے۔ جس کی وجہ سے بھارتی سکھ یاتریوں کی وساکھی میلے میں شرکت نہیں ہوسکے گی۔ علاوہ ازیں بھارتی وزارت داخلہ نے 16 مارچ سے اپنی طرف کرتارپور راہداری کو بھی عارضی طور پر بند کرنے کا کہا ہے۔ بھارتی سکھ یاتری کرتارپور راہداری کے راستے غیرمعینہ مدت  تک اب گورود وارہ دربارصاحب درشن کے لئے نہیں آسکیں گے۔ گزشتہ سال نومبر میں کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد پہلی بار اسے کوروناوائرس کی وجہ سے بند کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف جو مقامی شہری یا غیرملکی نارووال کرتارپور کے راستے یہاں درشن اوروزٹ کے لئے آتے ہیں ان کی انٹری بھی محدود کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 850513
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش