0
Wednesday 18 Mar 2020 12:36

ایسی پابندیاں جن سے مسجدیں سنسنان ہو جائیں، عذاب الہٰی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، عمران نقشبندی

ایسی پابندیاں جن سے مسجدیں سنسنان ہو جائیں، عذاب الہٰی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، عمران نقشبندی
اسلام ٹائمز۔ تدریس و تبلیغ کے اجتماع کی بدولت رحمتوں کا نزول ہونا اور آفتوں کا ٹل جانا حدیث مصطفی (ص) سے ثابت ہے۔ کرونا وائرس سے بچاو کا ایک اہم طریقہ معاشرے میں دینی اجتماعات کا کثرت سے انعقاد ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی امن رابطہ کونسل پاکستان کے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبدی نے عالمی آفت ”کرونا“ کے بارے میں منعقدہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کیا۔ اجلاس میں پیر غلام غوث محی الدین، پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری، خطیب اہلبیت (ع) علامہ محسن کاظمی، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید، پیر محمد فیض قادری، ڈاکٹر محمود عالم عاصی، مرشد احمد سفیان گورایا ایڈووکیٹ، ایس مسرور ہاشمی، عامر ضیاء ایڈووکیٹ، محمد جنید احمد، احمد مہران گورایا ایڈووکیٹ بھی شریک ہوئے، صاحبزادہ احمد عمران نقشبدی نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ایسی پابندیاں کہ جن کے نتیجے میں مسجدیں سنسنان اور دینی مراکز ویران ہو جائیں عذاب الہٰی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ بیماری سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کا اہتمام کرنا یقیناً سنت رسول (ص) ہے، مگر ان احتیاطی تدابیر کی حدود اور دائرہ کار بھی ہے۔ جمعے اور جماعات پر پابندی لگانے میں ہرگز خیر کا کوئی پہلو نہیں ہے۔ سرکاری اہل کار اور بعض مفتیان کرام جس قدر احتیاطی تدابیر بتا رہے ہیں ان احتیاطی تدابیر پر عمل کے لیے تو ہر کسی کو فارغ رکھنے کے ساتھ اس کے اور اس کے اہل و عیال کے اخراجات بھی اٹھانے پڑیں گے جب کہ اس سہولت کی طرف کسی کا دھیان نہیں اور نہ ہی حکومت کی طرف سے ایسے تعاون کے کوئی امکانات نظر آرہے ہیں۔

انا کا کہنا تھا کہ بھوک کا حملہ تو کرونا سے زبردست ہے، چنانچہ احتیاطی تدابیر اس حد تک رکھی جائیں جہاں تک یہ خطرناک صورتحال اختیار نہ کریں۔ اناڑی حکمرانوں کی نااہلی کرونا وائرس سے بڑا خطرہ ہے۔ حکمرانوں نے کرونا کا نام سنا تو رونا شروع کردیا۔ بصیرت سے محروم حکمران عوام کے مسیحا اور نجات دہندہ نہیں بن سکتے۔ملک و قوم کو داخلی و خارجی چیلنجز اور قدرتی آفات سمیت مختلف خطرات سے بچانے کیلئے  بیان باز نہی''بردبار'' قیادت کی ضرورت ہے۔ وفاق میں حکمران جماعت کے نااہل کپتان بردباروں کی بجائے نا اہلوں کے حصار میں ہیں۔ جو کسی بھی آفت، مصیبت یا بیماری کا ڈر اس کے اثرات سے زیادہ مہلک ہوتا ہے۔ کرونا وائرس کے پیش نظر حکمران طبقہ کے اقدامات اہل ایمان کے شایان شان نہیں۔ مناسب اقدامات اور احتیاط سے کرونا وائرس کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محلوں میں رہنے والے احتساب کے نام پر قوم کو بیوقوف بنارہے ہیں۔ وفاق، کے پی کے اور پنجاب کی کابینہ میں کرپٹ لوگوں کو بھرتی کرکے احتساب کا نعرہ لگانا مناسب نہیں۔ حکمران خود بھی نیب کو مطلوب ہیں، حکومت کی آدھے سے زیادہ کابینہ پر نیب میں کیسز چل رہے ہیں۔ سیاسی مخالفین پر دباؤ ڈالنے کیلئے لیڈر شپ اور کارکنوں پر جھوٹے مقدمات قائم کرنا قابل مذمت ہے۔ سیاستدانوں کے بعد صحافی بھی اس جعلی حکومت کے جعلی احتساب کے زیر عتاب آچکے ہیں۔ ریاست مدینہ کے گورنر پیدل اور عمران کی ریاست کے گورنر پچاس گاڑیوں کے قافلے میں سفر کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 850978
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش