0
Wednesday 18 Mar 2020 02:47

وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے 3 ارب روپے کا فنڈ قائم کیا ہے، ناصر حسین شاہ

وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے 3 ارب روپے کا فنڈ قائم کیا ہے، ناصر حسین شاہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر اطلاعات، بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کا فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فنڈ میں وزیراعلی سندھ، صوبائی وزرا، مشیران، اسپیشل اسسٹنٹ، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس اور چیئر مین پی اینڈ ڈی اپنی پوری تنخواہ فنڈ میں دے رہے ہیں، میئر کراچی نے بھی اپنی پوری تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلی سندھ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید بتایا کی وزیراعلی سندھ نے 3 ارب روپے کا فنڈ قائم کیا ہے جس میں گریڈ 21 کے افسران کی آدھی تنخواہ جبکہ گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک کی 10 فیصد تنخواہ، گریڈ 1 تا گریڈ 16 تک 5 فیصد تنخواہ فنڈ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ 5 لوگ چلائیں گے جن میں 2 سرکاری اور 3 پرائیویٹ سیکٹر سے ہوں گے جبکہ چیف سیکریٹری چیئرمین، سیکریٹری خزانہ، انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری، فیصل ایدھی ممبر اور مشتاق چھیپا بھی ممبر ہوں گے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ یہ کمیٹی کورونا وائرس کے حوالے سے تمام اخراجات کرنے کے لئے بااختیار ہوگی اوراس فنڈ کا اکاؤنٹ کھولا جارہا ہے، اس اکاؤنٹ میں مخیر حضرات بھی چندہ دے سکتے ہیں، ہر چیک پر 2 دستخط کنندہ ہوں گے، ایک سیکریٹری فنانس اور ایک پرائیویٹ سیکٹر سے ہوگا، یہ فنڈ 3 بلین روپے کا ہوگا، وزیراعلی سندھ نے ریلیف فنڈ سے 1 بلین روپے ٹرانسفر کرکے اس اکاؤنٹ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے میں تمام ریسٹورنٹ، شاپنگ مالز، پبلک پارکس، الیکٹرانکس مارکیٹیں اگلے 15 دن بند رہیں گی، ہوٹل آرڈر پر کھانا بھیج سکتے ہیں ڈائننگ نہیں کرسکتے، انٹرا سٹی بس سروس جمعہ سے بند کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام کریانہ، سبزی، گوشت، دودھ دہی کی دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں گی اور ڈرائیونگ لائسنس برانچز بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے ٹیسٹ کی تعداد 2000 سے بڑھا کر 5000 کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو بھی عوامی مرکز ہیں یا کلب ہیں وہاں پابندی ہے انکو پابند کیا جائے گا، جبکہ روزمرہ کی اشیا ملنے والے مراکز کھلے رہیں گے، جس میں میڈیکل اور جنرل اسٹور شامل ہیں، اس وائرس سے بچانے کیلئے کرفیو کہ طرف جایا جاسکتا ہے مگر ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سی ویو بند ہے اس جگہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے، ہیلتھ ایڈوائزری سب کے لئے ہے، انڈسٹریل ایریا پر بھی لاگو ہوتی ہے لوگوں تک غذا اور روزمرہ کی اشیا پہنچانے کا انتظام کررہے ہیں مگر ایسی نوبت نہیں آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 851007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش