0
Wednesday 18 Mar 2020 15:36
فیاٖض چوہان کا ایک اور جاہلانہ بیان

معذور بچے پیدا ہونا اللّٰہ کی طرف سے سزا ہے، فیاض الحسن چوہان

فیاض الحسن چوہان کا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ اور بے حسی کا مظاہرہ ہے، ہیومن رائٹس کمیشن
معذور بچے پیدا ہونا اللّٰہ کی طرف سے سزا ہے، فیاض الحسن چوہان
اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے وزیرِ آبادکاری فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ جو لوگ اپنے فائدے کے نظریئے پر چلتے ہیں تو اللّٰہ کی جانب سے سزا کے طور پر ان کے ہاں معذور بچے پیدا ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اپنے فائدے کے نظریئے پر قائم رہتے ہیں تو ان کے سامنے ایسے ایسے واقعات آتے ہیں جنہیں دیکھ کر لوگ اپنے کانوں کو ہاتھ لگا لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں تاجروں سے کہتا ہوں کہ اگر آپ کورونا وائرس سے متعلقہ آلات، ادویات یا دیگر اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کریں گے تو یہاں دنیا میں تو جواب دہ ہوں گے ہی لیکن جب اللّٰہ کی پکڑ میں آئیں گے تو وہ آپ کی سوچ سے باہر ہے۔

فیاض الحسن چوہان کے بیان کو ان کی اپنی جماعت کے ارکان نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معذور بچے عذاب نہیں ہوتے بلکہ خاص توجہ اور محبت کے مستحق ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی بچہ عذاب نہیں ہوتا کہ کوئی ان کے بارے میں ایسے ظالمانہ بیان دے، اس طرح کا بے رحمانہ بیان ناقابلِ معافی اور قابلِ مذمت ہے۔ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ فیاض الحسن چوہان کا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ اور بے حسی کا مظاہرہ ہے۔ صوبائی وزیر کے اس بیان پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ایک صارف نے اپنے بیٹے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرا لے پالک بیٹا ہے، یہ کسی کی بات نہیں سن سکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں آپ کی اس بے حسی پر دعا کر سکتا ہوں کہ آپ جلد ٹھیک ہوجائیں۔ اس صارف نے مزید کہا کہ میں دعا کرتا ہوں کہ آپ ان تمام خاندانوں کی عزت کریں جو ان جیسے فرشتہ صفت انسانوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ صحافی عباس ناصر نے لکھا کہ فیاض الحسن چوہان کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی فیاض الحسن چوہان نے اپنے ایک بیان میں ہندو برادری کی دل آزاری کی تھی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ان سے وزارت اطلاعات واپس لے لی تھی۔
 
خبر کا کوڈ : 851128
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش