0
Thursday 19 Mar 2020 18:56
سب کو ملکر وائرس کا مقابلہ کرنا ہے، بلاول بھٹو

کورونا پہ کنٹرول کیلئے چین کا تعاون قابل ستائش ہے، وزیراعظم

دیگر اخراجات کم کرکے کورونا مسئلہ پہ فنڈ خرچ کر رہے ہیں، وزیراعلٰی سندھ
کورونا پہ کنٹرول کیلئے چین کا تعاون قابل ستائش ہے، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر کنٹرول سے متعلق چین کا تعاون قابل ستائش ہے۔ انہوں نے یہ بات اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کے دوران کہی جس میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا، جو کورونا وائرس کی صورتحال اور کنٹرول کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے حوالے سے ڈرنے کے بجائے احتیاطی اقدامات اختیار کیے جائیں۔ وزیراعظم  نے کہا کہ ملکی معیشت کو محفوظ رکھنے کیلئے بین الاقوامی اداروں سے رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔

دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاوال بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کی بھرپورکوشش کر رہے ہیں، افراتفری پھیلانے سے اجتناب کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے موجودہ صورتحال کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک 2 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ وفاق اور صوبائی حکومتوں کی انسداد کورونا پر پوری توجہ ہونی چاہیے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ چین میں وائرس پھیلا تو سندھ حکومت نے تیاریاں شروع کردی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ  نے ایران سے آنے والوں کی فہرست منگوائی ہے۔ تفتان سے آنے والوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اللہ جب امتحان لیتا ہے تو اسے برداشت کرنے کی ہمت بھی دیتا ہے۔ ہم نے اس مشکل وقت میں ایس او پیز کو فالو کرنا ہے۔ کورونا سے مقابلہ کرنے کے لیے پوری کوشش کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس کا زیادہ اثر عمر رسیدہ لوگوں پر ہوتا ہے۔ ہر پاکستانی کو کورونا وائرس کو سنجیدگی سے لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تنقید اور الزام لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس وقت ہم سب کو مل کر اس وائرس کا مقابلہ کرنا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تفتان باڈر پر کوتاہی ہوئی ہے، صورتحال سے نمٹ کر دیکھیں گے کہ نظام میں کہاں خرابی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لوگوں کی جان بچانی ہے، مشعیت کو سنبھالنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے جو فنڈ بنایا ہے اس میں 3 ارب روپے جمع ہو چکے ہیں، یہ چیف سیکریٹری کے زیر نگرانی فنڈ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں فیصل ایدھی، ڈاکٹر باری، اور مشتاق چھاپرا ہیں، وہ خرچ کریں گے، ہم دیگر اخراجات کم کر کے اس مسئلے کی جانب فنڈ لگا رہے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کی طرح مقبوضہ کشمیر سے بھی کورونا وائرس کی خبریں سوشل میڈیا پہ چل رہی ہیں جبکہ بھارتی فوج کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا متاثرین کی اصل تعداد چھپا رہی ہے۔ جس پہ پاکستان نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ اسلام آباد کی پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر شدید تشویش ہے، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ کرونا پھیلاؤ کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرے اور ضروری سپلائی یقینی بنائے۔ ترجمان نے کہا کہ وزارتِ خارجہ نے کورونا کی روک تھام کیلئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں واک ان قونصلر سروسز بند کر دی گئی ہیں۔ وزارتِ خارجہ میں خصوصی سیل قائم کر دیا گیا ہے جو دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے جبکہ دفتر خارجہ میں چوبیس گھنٹے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں نے اپنی کمیونٹی کی راہنمائی کیلئے فوکل پرسن مقرر کر دئیے ہیں، شہریوں کی بہتری کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں اور تمام شہریوں سے کہا ہے کہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں جبکہ میڈیا کا اس حوالے سے اہم کردار ہے۔ عائشہ فاروقی نے کہا کہ صدرِ مملکت نے چین کا دورہ کیا اور ان کے دورۂ چین کے دوران دو اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے، دونوں ملکوں کی قیادت نے باہمی تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔
خبر کا کوڈ : 851357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش