0
Thursday 19 Mar 2020 20:29

بلتستان یونیورسٹی کے بعد قراقرم یونیورسٹی کا بھی سستی لاگت میں ہینڈ سینیٹائزر تیار کرنے کا دعویٰ

بلتستان یونیورسٹی کے بعد قراقرم یونیورسٹی کا بھی سستی لاگت میں ہینڈ سینیٹائزر تیار کرنے کا دعویٰ
اسلام ٹائمز۔ بلتستان یونیورسٹی کے بعد قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت نے بھی سستی لاگت میں سینیٹائزر بنانے کا دعویٰ کر لیا۔ یونیورسٹی ترجمان کے مطابق کیمسٹری کے چیئرمین کی سربراہی میں تین رکنی اساتذہ کی ٹیم نے ہینڈ سینٹائزر کا مین کیمپس میں کامیاب تجربہ کرنے کے بعد سرکاری و تعلیمی اداروں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وائس چانسلر کی خصوصی ہدایت پر قائم اساتذہ کی ٹیم نے دن رات محنت کے بعد تین روز قبل یہ سینٹائزر تیار کر لیا تھا اور لیبارٹری اور دیگر ضروری ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کرانے کے بعد اسے باقاعدہ عوامی استعمال کے لئے مارکیٹ میں متعارف کرایا گیا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے شعبہ کیمسٹری کے چیئرمین ڈاکٹر سجاد علی کو ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے جہاں عالمی سطح پر بے چینی اور خوف کا ماحول بنا ہوا ہے وہاں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے والی اشیاء معدوم ہو رہی ہے۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ اس وقت پورا ملک اس وباء کی زد میں ہے، حکومت تنہا ان چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ لہذا ہر ادارے بالخصوص تعلیمی ادارے جو یہ استعداد رکھتے ہیں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیں۔ اسی ضرورت کے پیش نظر شعبہ کیمسٹری کے اساتذہ کم سے کم وقت میں اس وباء کے پھیلاؤ کو کم کرنے کا توڑ نکالنے میں کامیاب ہوئے۔ وائس چانسلر کی ہدایت کی روشنی میں ڈاکٹر سجاد علی نے اپنے سائنسدان ساتھیوں کی مدد سے نہایت سستی لاگت میں ہینڈ سینٹائزر تیار کیا ہے۔ جو الکوحل پانی، گلیسرین اور ہائیڈروجن پراسائیڈ کے خاص تناسب سے تیار کردہ اجزاء شامل ہیں۔ وائس چانسلر  کے آئی یو نے کیمسٹری کے چیئرمین سمیت ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ کے آئی یو کے تمام کیمپسز کے علاوہ سرکاری، تعلیمی اور پرائیویٹ اداروں میں یہ ہینڈ سینٹائزر تخفتاً پہنچا دیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 851366
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش