0
Thursday 19 Mar 2020 23:57

کینیا ایران کیخلاف امریکی پابندیوں کا ساتھ نہ دے، جواد ظریف

کینیا ایران کیخلاف امریکی پابندیوں کا ساتھ نہ دے، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کینیا کی ہم منصب ریچل اومامو کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی ہے جس میں دوسرے باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس سے مقابلے پر اثر انداز ہونے والی امریکی پابندیاں بھی زیربحث آئی ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کینیا کی وزیر خارجہ ریچل اومامو کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں کینیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا ساتھ نہ دے۔ قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ اس حوالے سے فرانس، انڈونیشیا، سوئزرلینڈ، آسٹریا اور ناروے سمیت متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بھی گفتگو کر چکے ہیں جبکہ آخری مرتبہ انہوں نے یورپی خارجہ سیاست کے سیکرٹری جوزپ بورل کے ساتھ گفتگو کی تھی۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی طرف سے بارہا اعلان کیا جا چکا ہے کہ ایران پر عائد امریکی پابندیاں کرونا وائرس کے ساتھ مقابلے میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ محمد جواد ظریف نے اس حوالے سے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک خط بھی لکھا تھا جس کے ساتھ کرونا سے مقابلے کے لئے اشد ضروری ادویات اور طبی سامان کی ایک فہرست بھی منسلک کی گئی تھی۔ ایرانی وزیر خارجہ کے اس اعلان کے جواب میں امریکی سینیٹر اور صدارتی امیدوار برنی سینڈرز اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان سمیت متعدد عالمی شخصیات نے ایران میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات پر اثرانداز ہونے والی امریکی پابندیوں کو فوری طور پر اٹھا لینے کا مطالبہ کیا تھا تاہم امریکی حکام نے عالمی ردعمل کے برعکس مزید ایرانی افراد اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 851426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش