0
Saturday 21 Mar 2020 12:44

امریکا کا ہائپرسونک میزائل کا تجربہ

امریکا کا ہائپرسونک میزائل کا تجربہ
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے اعلان کیا کہ اس نے پروٹو ٹائپ غیر مسلح ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو ایک ایسا ہتھیار ہے جو ممکنہ طور پر مخالف کے دفاعی نظام پر حاوی ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پینٹاگون کا کہنا تھا کہ 5 مارچ کو تجرباتی میزائل نے ایک مخصوص نقطے کی جانب ہائپرسونک رفتار سے پرواز کی جو آواز کی رفتار سے 5 گنا زائد ہے۔ یہ تجربہ اکتوبر 2017ء میں امریکی آرمی اور نیوی کے پہلے مشترکہ تجربے کا تسلسل تھا جب پروٹو ٹائپ میزائل نے ایک ہدف کی جانب ہائپر سونک رفتار سے گلائیڈ کرنے کا مظاہرہ کیا تھا۔

ایک بیان میں وائس ایڈمرل جانی ولف کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اپنے ڈیزائن کی توثیق کر دی اور اب ہائپر سونک حملے کے اگلے مرحلے کی جانب بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔ ہائپر سونک ہتھیار جنگی وار فیئر بالخصوص جوہری وار فیئر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ایک نئی اور بہت سوں کے لیے خطرناک سطح ہے۔ یہ میزائل کافی کم آلٹیٹیوڈ پر جوہری صلاحیتوں کے حامل موجود میزائلوں سے کہیں زیادہ تیز رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دوران پرواز اپنا ہدف بھی تبدیل کر سکتے ہیں اور روایتی میزائل کی طرح پیش گوئی کمان کی پیروی نہیں کرتے جو اسے ٹریک کر کے روکنا اور مشکل بنا دیتا ہے۔

پینٹاگون ہائپر سونک میزائل بنانے کی دوڑ کے لیے ماسکو اور بیجنگ پر دباؤ ڈال رہا ہے حتیٰ کہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ اس سے جوہری تنازع کا خطرہ خطرناک حد تک بڑھ جائے گا۔ مالی سال 2021ء کے بجٹ میں امریکی محکمہ دفاع نے ہائپرسونک پروگرام کے لیے 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کی درخواست کی ہے جو رواں برس سے 2 ارب ڈالر زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا کا ہدف ہے کہ 2023ء تک قابل تعینات ہائپر سونک صلاحیت حاصل کر لے۔
خبر کا کوڈ : 851721
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش