1
Saturday 21 Mar 2020 17:00

امریکی "طبی دہشتگردی" کرونا سے مقابلے میں رکاوٹ ہے، محمد جواد ظریف

امریکی "طبی دہشتگردی" کرونا سے مقابلے میں رکاوٹ ہے، محمد جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے برازیل کے اخبار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دواؤں اور طبی سازوسامان کی درآمد کے حوالے سے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کو "طبی دہشتگردی" قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دواؤں اور طبی سازوسامان پر امریکی پابندی "طبی دہشتگردی" ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غیرقانونی پابندیوں نے نہ صرف ہمارے معاشی وسائل کو متاثر کیا ہے بلکہ ایران کے نجی شعبے کو بھی اپنا نشانہ بنا رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران ایک دولتمند ملک ہے تاہم امریکی پابندیوں کی وجہ سے عوامی خدمت کے شعبوں میں وسائل کی کمی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غیرقانونی اور ظالمانہ پابندیاں ایران میں نہ صرف غذائی سامان بلکہ طبی سازوسامان اور دواؤں کی درآمد میں بھی رکاوٹ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے برازیلی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی اقتصادی و طبی دہشتگردی مختلف شکلوں میں ظاہر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دواؤں اور طبی سازوسامان پر عائد امریکی پابندیاں قانون کی نظر میں انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم ہے۔ محمد جواد ظریف نے کرونا سے مقابلے کے لئے امریکی مدد کی پیشکش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی طرف سے مدد کی یہ پیشکش جو ایران میں درآمد کی جانے والی دواؤں اور طبی سامان پر اس کی مزید پابندیوں کے ہمراہ تھی، ایک منافقانہ پیشکش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ کرونا سے مقابلے کے لئے ایران کی مدد میں صادق ہے تو اُسے چاہئے کہ ایران میں کرونا سے مقابلے کے لئے اشد ضروری طبی سامان اور دواؤں پر عائد اپنی پابندیوں کو اٹھا لے۔

محمد جواد ظریف نے ایران اور برازیل کے باہمی دوستانہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں پر محیط دوستانہ تعلقات استوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران برازیلی مصنوعات استعمال کرنے والا ایک بڑا صارف ہے جبکہ برازیل بھی ایران سے پیٹروکیمیل مصنوعات کا ایک بڑا خریدار ہے تاہم برازیلی حکومت کی طرف سے ایک ایسی پالیسی اختیار کی گئی ہے جو ایران کے لئے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے امریکی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی میں ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ملک کی اعلی سیاسی و فوجی قیادت کے ساتھ امن مذاکرات پر روانہ اعلی سطحی فوجی قیادت کے خلاف ہونے والے جارحانہ اقدام کو ایران کسی طور قبول نہیں کر سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی پابندی، ملکی سالمیت اور حق حاکمیت کے احترام پر مبنی برازیلی موقف کوئی ڈھکا چھپا نہیں اور جیسا کہ برازیل بین الاقوامی روابط میں دھونس دھاندلی کا بھی مخالف ہے، امید ہے کہ اپنے اس موقف کی پابند جاری رکھے گا کیونکہ ہمارے لئے بھی یہ اصول انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 851769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش