0
Saturday 21 Mar 2020 23:39

کورونا وائرس، نصیر آباد احتیاطی تدابیر کی بجائے لوگ پیروں اور مرشدوں سے دعائیں کرانے لگے

کورونا وائرس، نصیر آباد احتیاطی تدابیر کی بجائے لوگ پیروں اور مرشدوں سے دعائیں کرانے لگے
اسلام ٹائمز۔ نصیرآباد کی 80 فیصد دیہی آبادی کرونا وائرس سے لاعلم شادی کی تقریبات ہوٹل سرعام کھلے ہوئے ہیں جبکہ دیہی آبادی کے رہائشیوں نے کرونا وائرس سے بچنے کیلئے ماسک صابن سے ہاتھ دھونے کے بجائے اپنے بچوں عورتوں اور جانوروں کو قرآن پاک کے نیچے سے گزارنا اور مرشدوں درگاہوں میں دعائیں کرانا شروع کردیا ہے کیونکہ اس سے قبل آنے والی بڑی بڑی بیماریوں میں ہمارے باپ دادوں نے بھی قرآن پاک کے نیچے انسانوں اور جانوروں کو گزار دیا تھا، تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کی چاروں تحصیلوں تمبو چھتر باباکوٹ اور تحصیل لانڈھی کی 80 فیصد دیہی آبادی کرونا وائرس سے لاعلم ہونے کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی گزارنے میں مگن ہیں ان علاقوں میں کرونا وائرس سے لاعلمی کی وجہ بجلی کی عدم فراہمی، تعلیم کی کمی کمیونیکیشن سسٹم نہ ہونے کی وجہ ہے۔

جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شادی کی تقریبات ہونے کے ساتھ ساتھ ہوٹل سرعام کھلے ہوئے ہیں، گندم سرسوں کی کٹائی کا سلسلہ شروع ہے جبکہ دیہی آبادی کے رہائشیوں نے کرونا وائرس سے بچنے کیلئے ماسک صابن سے ہاتھ دھونے کے بجائے قدیمی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے اپنے بچوں عورتوں اور جانوروں کو قرآن پاک کے نیچے سے گزارکر اللہ تعالی کے حبیب خیراتیں کرنی شروع کردی ہیں۔ مقامی آبادی کے بزرگوں کا کہنا ہے اس سے قبل طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے آنے والی بڑی بڑی بیماریوں میں ہمارے باپ دادروں نے بھی قرآن پاک کے نیچے انسانوں اور جانوروں کو گزار تھا اور اپنے مرشدوں درگاہوں میں بڑے پیمانے پر دعاؤں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جبکہ گنجان آباد میں کسی قسم کا کوئی آئسولیشن وارڈز تک قائم نہیں کئے گئے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 851838
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش