0
Sunday 22 Mar 2020 23:38

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی کرونا سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل و رضاکاروں کی پیشکش

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی کرونا سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل و رضاکاروں کی پیشکش
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مجوزہ لاک ڈاؤن
کی حمایت کرتے ہیں، کرونا ایک عالمی وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے، جس نے 190 ممالک کو متاثر کیا ہے۔ جس سے دنیا کی معیشت، معاشرت اور سیاست پر گہرے اثرات اور نقوش پڑیں گے۔ پاکستان کے اندر بھی اس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کا مقابلہ ہمیں بحیثیت قوم کرنا ہوگا۔ جس کیلئے ایک طرف ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ استغفار اور رجوع الی اللہ کرنا چاہیئے، تاکہ آزمائش کی اس گھڑی میں اُس کی تائید و نصرت سے ہم مقابلہ کر سکیں۔ دوسری طرف مکمل احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے اپنا آپ بچا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج المرکز الاسلامی پشاور میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیغام جاری کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن قوم کے ساتھ کھڑے ہیں، صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں اور ہر قسم کے تعاون اور مدد کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الخدمت کے 30 ادارے جہاں 800 سے زائد بستروں کی گنجائش موجود ہے، isolation وارڈز کیلئے مختص کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے ساتھ، ساتھ 90 ایمبولینسز 7500 تربیت یافتہ اہلکار بھی مکمل تعاون کیلئے دستیاب ہیں۔ الخدمت اس وقت پورے صوبہ میں آگہی مہم چلا رہی ہے اور عوام الناس میں بڑے پیمانے پر ماسکس، sanitisers اور صابن تقسیم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مردان، چارسدہ اور دیگر لاک ڈاؤن یونین کونسلز میں لوگوں کو ادویات اور کھانا فراہم کر رہے ہیں اور اگر مکمل لاک ڈاؤن کی طرف بات جاتی ہے تو الخدمت کے رضاکار غریب اور نادار افراد کو گھروں پر راشن  فراہم کریں گے۔ انہوں نے اپنے (ویڈیو) پیغام میں حکومت وقت کو تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ فوراً ملکی قیادت کو اعتماد میں لیتے ہوئے ویڈیوز آل پارٹیز کا نفرنس کا انعقاد کرے، تاکہ اس سے پوری قوم کو عزم، اتحاد اور امید کا پیغام دیا جاسکے۔ تمام سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک قوم کی حیثیت سے اس آزمائش کا مقابلہ کرسکیں اور اجتماعی دانش و جدوجہد کو بروئے کار لاسکیں۔

اس کے ساتھ حکومت مارکیٹ کو اپنی مکمل گرفت میں رکھے، تاکہ غذائی اجناس، خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے پائے اور ان کی دستیابی ہر صورت ممکن رہے اور ذخیرہ اندوزوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ غریب و نادار لوگوں جن کی روزی اور دیہاڑی متاثر ہوئی ہے، ان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام کے ڈیٹا کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز سے ایک ماہ کا راشن مفت فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن ہوتا ہے تو حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام علاقوں میں موبائل ڈسپنسریاں اور یوٹیلیٹی سٹورز قائم کیے جائیں اور جیل میں قید معمولی جرائم اور مقدمات میں ملوث افراد کو ضمانت پر رہا کیا جائے، امریکہ نے شرح سود صفر کر دی ہے، پاکستانی حکومت فوری طور پر شرح سود صفر کرکے اس کو بالکل ختم کرنا چاہیئے، تاکہ اللہ‎ ہم سے راضی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے تحفظ کو حکومت اولین ترجیح میں رکھتے ہوئے ان کو حفاظتی کٹ فوری فراہم کرے۔
خبر کا کوڈ : 851992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش