0
Tuesday 24 Mar 2020 14:52
ملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن، راشن خریداری پہ ریلیف دینے پہ غور

کورونا اپڈیٹس، متاثرین کی تعداد 918 ہو گئی، ٹرین سروس بھی معطل

سینیٹ سیکرٹریٹ 5 اپریل تک کیلئے بند، سپریم کورٹ کام جاری رکھے گی
کورونا اپڈیٹس، متاثرین کی تعداد 918 ہو گئی، ٹرین سروس بھی معطل
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 918 ہوگئی ہے جب کہ 7 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی ویب سائیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مزید 17 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 918 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 407، پنجاب میں 267، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 80، خیبر پختونخوا میں 38 جب کہ اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک ہے۔ پنجاب میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جس کے بعد سرکاری اعداد و شمار کے تحت کورونا وائرس سے ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے جب کہ 6 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹوئٹ میں کورونا وائرس سے لاہور میں ایک مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا لاہور میں ایک مریض چل بسا، 57 سالہ افراسیاب میواسپتال میں زیر علاج تھا تاہم آج افراسیاب مرض کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ سیکریٹریٹ 5 اپریل تک بند کر دیا۔ چیئرمین سینٹ نے صدر پیپس کی حیثیت سے پیپس کے دفاتر بھی پانچ اپریل تک بند کر دیے ہیں۔ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ دفاتر بند کرنے کا مقصد نقل و حرکت کو محدود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور قوم ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بروقت تمام حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔ دوسری جانب ترجمان سپریم کورٹ پاکستان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ریاست کے جوڈیشل ستون کے طور پر آئینی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے۔ ترجمان سپریم کورٹ پاکستان کے اعلامیہ کے مطابق لوگوں کے حقوق کا تحفظ عدالت عظمی کی آئینی ذمہ داری ہے اور کورونا وائرس کے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے۔ عدالتی ترجمان نے کہا کہ غیر ضروری اسٹاف، 25  سال سے زائد عمر افسران و ملازمین اور خواتین کو گھر سے کام کی اجازت دی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے داخلی گیٹ پر اسکریننگ کی جاتی ہے۔ ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ میں لوگوں کو ہاتھ دھونے کے لیے سینیٹائزر لگائے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے بینچز مقدمات کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے۔ واضح رہے کہ ملک بھر کی عدالتوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے چھٹیاں دے دی گئی ہیں جبکہ اہم مقدمات کی سماعت کے لیے چند ایک ججز عدالت میں موجود ہوں گے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت نے ٹرین سروس آج رات 12 سے 31 مارچ تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق جو افراد خواہشمند ہوں گے انہیں آپریشن بحال ہونے کے بعد مرضی کی ٹرین میں ایڈجسٹ کیا جائےگا۔ نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا کہ جو ٹکٹ استعمال نہیں کرنا چاہتے انہیں آپریشن بحال ہونے کے بعد پیسے واپس کر دیے جائیں گے۔ اس سے قبل وزیر ریلوے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کے لیے وزارت ریلوے کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے لوگوں کی مشکلات  میں سہارا بن جائے، موجودہ صورت حال میں صرف ریڑھی والا ہی پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے سے متعلق پنجاب میں نہیں سندھ میں مسائل سامنےآرہےہیں، کسی بھی ٹرین کو راستے میں نہیں روک سکتے۔ پاکستان بھر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 892 ہو گئی ہے جبکہ جان لیوا مرض سے چھ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور مسائل پہ قابو پانے کیلئے پورے ملک میں پہلے ہی فوج تعینات کی جا چکی ہے۔ وزارت داخلہ کی جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے اور وزارت داخلہ نے وفاق، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فوج تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ پنجاب بھر میں بھی آج سے 2 ہفتوں کے لئے باقاعدہ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا ہے اور صوبے بھر میں ہر قسم کے مذہبی و سماجی اجتماعات پر پابندی ہے جب کہ ملکی و غیر ملکی فضائی آپریشن بھی مکمل بند ہے۔ لاہور اور راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں تمام سرکاری و نجی ادارے مکمل بند ہیں تاہم بینک، میڈیکل اسٹورز اور اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلی ہیں اور شہریوں کو وہاں سے خریداری کی اجازت ہے۔ اندرون شہر، بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بھی مکمل بند ہے جبکہ ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے تاہم صرف فیملیز کو اس پابندی سے استثنیٰ ہے۔ کورونا وائرس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں کیے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ پولیس کا مختلف علاقوں میں گشت جاری ہے، اس کے علاوہ پولیس اور رینجرز کی نفری شہر کے مختلف مقامات پر بھی تعینات ہے۔

دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث محکمہ داخلہ کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ آزاد کشمیر حکومت نے بھی 3 ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کےغیر ضروری سفر اور باہر نکلنے پر پابندی ہے، ہر قسم کی ٹرانسپورٹ بھی معطل رہے گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ انتہائی ناگزیر حالات میں گھروں سے نکلنے والے شناختی کارڈ رکھیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن کے بعد غریب شہریوں کو خوراک کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی، بنیادی اشیائے ضروریہ کی خریداری کیلئے یوٹیلٹی اسٹورز اور فلاحی اداروں کو راشن کی خریداری پر ریلیف دینے پر بھی غور کیا گیا، جب کہ  کورونا سے متاثرہ علاقوں میں مشترکہ ریلیف آپریشن سےمتعلق بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر وزیراعظم نے بڑے معاشی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی اور  اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 70 لاکھ دیہاڑی دار افراد  کو 3 ہزار روپے ماہانہ دئیے جائیں گے، ایکسپوراٹرز کے لئے 200 ارب روپے کا ریلیف پیکج بھی منظور کر لیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 852284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش