0
Tuesday 24 Mar 2020 22:08

کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن سے وادی کشمیر میں ہوکا عالم

کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن سے وادی کشمیر میں ہوکا عالم
اسلام ٹائمز۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو ممکن بنانے کے پیش نظر آج مسلسل چھٹے روز بھی وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں ہوکا عالم رہا، جس کے باعث ہر سو ویرانی چھائی رہی اور اضطراب و بے قراری کا ماحول بھی دیکھنے کو ملا۔ اس دوران پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے نافذ کئے گئے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے 89 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ درجنوں گاڑیوں کو ضبط کیا گیا ہے۔ کوورنا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے تمام 22 اضلاع میں چھٹے روز بھی مسلسل کورونا کرفیوں کا سلسلہ جاری رکھا، جس دوران ہر سو ویرانی دیکھنے کو ملی۔ وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لئے شہر و دیہات کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ جگہ جگہ پر ناکے لگاکر لوگوں کے چلنے پھرنے کے علاوہ نجی گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی قندغنیں عائد کی گئی ہیں۔ تاہم اس فیصلے سے کئی لوگ انتظامیہ سے نالاں ہیں۔ وادی کے تمام اضلاع میں دکانیں، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند اور پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے مکمل طور غائب رہا۔ کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے شہر بھر کی گلیوں میں اعلانات کے ذریعے لوگوں سے باہر نہ نکلنے، غیر ضروری ہجوم سے اجتناب کرنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔
پولیس اور فورسز نے اندرونی سڑکوں کو بھی سیل کیا تھا، جبکہ خاردار تاروں اور بکتر بند گاڑیوں سے سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل مسدود رہی۔ اس صورتحال کے نتیجے میں ہر گلی اور سڑک ویران اور بازار صحرائیں مناظر پیش کر رہے تھے۔ سرینگر شہر میں ہر سو عجیب و غریب ماحول اور کیفیت میں خاموشی دیکھنے کو ملی۔ بارہمولہ، کپوارہ، بانڈی پورہ، بڈگام، گاندربل، پلوامہ، شوپیان اور کولگام میں بھی اسی طرح کی صورتحال رہی۔ ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا، بازار نہیں کھلے اور لوگوں کی آمد و رفت معطل رہی۔ جنوبی، شمالی اور وسطی کشمیر سے کسی بھی گاڑی کو شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں کرفیو جیسی صورتحال نظر آئی، جبکہ اضلاع میں داخل ہونے والے راستوں کو بند کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ان اضلاع میں کسی قسم کی نقل و حمل دیکھنے کو نہیں ملی۔ یہی صورتحال شمالی کشمیر کے اضلاع میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں ہر سو سناٹا ہی سناٹا دیکھنے کو ملا۔ وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام میں بھی جوں کی توں صورتحال دیکھنے کو ملی اور ہر سو تناﺅ کی منظر کشی دیکھنے کو ملی۔ بیشتر لوگوں نے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیج دی، جبکہ سڑکوں اور گلیوں کوچوں میں فورسز کی تعیناتی کے نتیجے میں عملی طور پر کرفیوں جیسا ماحول دیکھنے کو ملا۔
خبر کا کوڈ : 852373
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش