0
Wednesday 25 Mar 2020 15:58

اگر عوام گھروں میں نہ بیٹھے تو ایک ماہ تک کرفیو لگانے پر غور کرسکتے ہیں، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ

اگر عوام گھروں میں نہ بیٹھے تو ایک ماہ تک کرفیو لگانے پر غور کرسکتے ہیں، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ نے صوبے میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں پر وزیراعلیٰ سندھ کو سخت ایکشن کرنے اور کرفیو لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ویڈیو پیغام میں کہا کہ سندھ حکومت لوگوں کو کورونا وائرس سے بچانا چاہتی ہے اور اس لئے اس نے لاک ڈاؤن کا یہ اقدام اٹھایا ہے، مگر اس کے باوجود اس کی خلاف ورزی کی شکایات آرہی ہیں اور یہاں تک کہ دیہات میں اجتماعات منعقد کئے جارہے ہیں، میں اس لئے وزیراعلیٰ سندھ سے گذارش کروں گا اور تجویز کروں گا کہ جتنے سخت اقدامات کرنا ہے کریں، اگر کرفیو لگانا پڑتا ہے تو لگادیں کیونکہ لوگوں کی صحت کا مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان سے کہوں گا وہ کرفیو نافذ کرنے کے حوالے سے سوچیں اور اس پر عمل کریں، اگر عوام گھروں میں نہ بیٹھے تو ایک ماہ تک کرفیو لگانے پر غور کرسکتے ہیں۔ اویس شاہ نے کہا کہ صوبے میں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اس لئے حکومت نے ٹول فری نمبرز جاری کردیئے ہیں، عوام ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے حوالے سے اس پر شکایت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے حوالے سے عملی کام شروع کردیا ہے جلد یہ کام ہر ضلع تک پھیل جائے گا۔

دوسری جانب شہر قائد میں بدھ کو لاک ڈاؤن کا تیسرا روز ہے اور شہریوں کو گھروں میں روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے اور سڑک پر چلنے والے رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق 4 سے 5 افراد بٹھا کر ڈرائیور رکشہ سٹرکوں پر لے آتے ہیں، ہم ایسے رکشے بند کرکے ڈرائیوروں کو سڑک کنارے بٹھا کر سزا دے رہے ہیں، تاہم کسی رکشہ ڈرائیور پر کوئی چالان نہیں کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 852515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش