0
Thursday 26 Mar 2020 10:49

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 234 ویں روز میں داخل

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 234 ویں روز میں داخل
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارت کی طرف سے مسلط کردہ غیر انسانی لاک ڈاؤن اور مواصلاتی بندش کے باعث مسلسل 233 ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ سڑکیں سنسان، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور ایک کروڑ سے زائد افراد دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔ بھارتی کابینہ نے کشمیر میں آبادکاری ایکٹ سمیت 37 قوانین کے نفاذ کی منظوری بھی دے دی ہے، مودی سرکار نے علاقوں کے نام بھی تبدیل کرنا شروع کر دیے۔ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔ 8 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں اب تک لگ بھگ 894 بچے شہید اور 177 ہزار سے زائد یتیم ہو چکے ہیں۔ بھارت نے مظلوم کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہزاروں کشمیریوں سمیت مقبوضہ وادی کی سیاسی قیادت کو بھی جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہے۔ کشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ واضح رہے کہ 5 اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 852677
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش