0
Saturday 28 Mar 2020 16:05

پشاور، کورونا کیخلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکار بھی میدان میں آگئیں

پشاور، کورونا کیخلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکار بھی میدان میں آگئیں
اسلام ٹائمز۔ کورونا کے خلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکار بھی میدان میں آگئیں، خواتین پولیس اہلکاروں نے دوران پور قرنطینہ میں پوزیشن سنبھال لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں کورونا کےخلاف جاری جنگ میں خواتین پولیس اہلکاروں کی صف بندی ہوگئی اور خواتین پولیس اہلکاروں نے دوران پور قرنطینہ میں پوزیشن سنبھال لی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 25 سے زائد خواتین پولیس اہلکار ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعینات ہیں، دوران پور قرنطینہ میں تفتان بارڈر سے آئے زائرین کو رکھا گیا ہے، قرنطینہ میں تعینات خواتین پولیس اہلکاروں کو خصوصی لباس فراہم کئے گئے ہیں۔ یاد رہے پشاور پولیس نے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کئے تھے، حفاظتی سوٹ سر، پاؤں، ہاتھوں سمیت پورے جسم کو محفوظ بنانے کیلئے استعمال ہوں گے۔ سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈاپور کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر سے آئے تمام زائرین کو قرنطینہ سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے، تیار کئے گئے سوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پر اہلکار استعمال کر رہے ہیں۔

محمد علی گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی پروٹیکشن سوٹ، پولیس لائن کے انٹری پوائنٹس، لاک ڈاؤن والے علاقوں اور مخصوص چیک پوائنٹس پر موجود اہلکاروں کو دیئے جائیں گے۔ گذشتہ روز وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبے کے کمزور طبقے کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا گیا تھا، محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبے کی 43 فیصد آبادی پیکج سے مستفید ہوگی اور 19 لاکھ آبادی کو احساس پروگرام کے تحت 5 ہزار ماہانہ ملیں گے۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیکج ابتدائی 3 ماہ کیلئے حالات کو دیکھتے ہوئے توسیع بھی کی جاسکتی ہے، حکومت اس مقصد کیلئے 11 ارب 60 کروڑ روپے مہیا کرے گی۔ حکومت نے کاروباری طبقے کیلئے ٹیکسز میں 5 ارب کی چھوٹ دی ہے، محکمہ صحت کیلئے 8 ارب روپے کا امدادی پیکج اور محکمہ ریلیف کیلئے 6 ارب روپے پیکج کی منظوری دی گئی ہے، ضرورت پڑنے پر ترقیاتی پروگرام سے بھی کٹوتی کی جاسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 853211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش