0
Sunday 29 Mar 2020 20:38

مساجد کو تالے اور باجماعت نماز سے روک کر اللہ کے مزید غضب کو دعوت دی جا رہی ہے، محمد حسین محنتی

مساجد کو تالے اور باجماعت نماز سے روک کر اللہ کے مزید غضب کو دعوت دی جا رہی ہے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے جماعتی کارکنان سمیت عوام الناس پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے وبائی مرض سے بچنے کیلئے حکومتی تدابیر پر عمل کو یقینی بنائیں، خاص طور پر اپنی ذات، گھر و ماحول کی صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے، اپنی اولاد کی بہترین تربیت، اپنی اصلاح اور ایک ذمہ دار شہری بن کر ملک و گھر کو جنت بنائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر آن لائن سندھ بھر کے کارکنان سے خطاب کے دوران کیا۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ پاکستان سمیت پوری انسانیت آج انتہائی گھمبیر صورتحال سے دوچار ہے، پہلی مرتبہ پوری دنیا میں لوگ کورونا وائرس جیسے موذی مرض سے نبردآزما ہیں، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھٹکے ہوئے انسانوں کیلئے وارننگ بھی ہے، سیلاب، زلزلے، قحط سالی، بھوک و افلاس سے لیکر کورونا وائرس جیسی وبائی امراض بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، تاکہ انسان اپنے خالق کی طرف پلٹے اور اس سے ڈرے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ اس موقع پر ضرورت اس امر کی ہے کہ اس وبا سے ڈرنا و لڑنا نہیں، بلکہ خود کو اور دوسروں کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی تدابیر کے ساتھ ساتھ رجوع الی اللہ، توبہ و استغفار، دعائیں اور خاص طور پر اپنی اصلاح بھی کرنی ہے، سود، کرپشن، رشوت، غیبت، چغل خوری کو چھوڑنا، اپنی نظروں کی حفاظت، حلال رزق کیلئے جدوجہد اور حرام کے لقموں سے خود کو اور اپنے اہل و عیال کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ کی نعمت ہے، یہ اللہ و رسولؐ اور کلمہ کی بنیاد پر بننے والی مملکت خداداد ہے، اس کو حقیقی معنیٰ میں اسلامی، فلاحی، جمہوری، خوشحال اور کرپشن فری پاکستان بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان، وزیراعظم سے لیکر وزراء تک تمام سرکاری نمائندے حفاظتی تدابیر کی ہدایت تو کر رہے ہیں، مگر توبہ و استغفار اور رجوع الی اللہ کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

صوبائی امیر نے کہا کہ مساجد کو تالے اور عام نمازیوں کو باجماعت نماز سے روک کر مزید اللہ کے غضب کو دعوت دی جا رہی ہے، اعلائے کلمتہ اللہ بلند کرنے والے علمائے کرام کو گرفتار کرکے مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، جو کہ انتہائی تشویش ناک صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، ڈنڈے کے زور پر مساجد بند کرانے کی بجائے ہم آہنگی کے ذریعے معاملات کو ٹھیک کیا جائے۔ صوبائی امیر نے زور دیا کہ لاک ڈاﺅن کے دوران اپنے گھروں پر رہ کر موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے قرآن و حدیث، لٹریچر کا مطالعہ کرکے اپنے دلوں کو منور اور اجتماع اہل خانہ کے ذریعے اپنی نسل کی بہترین تربیت کریں۔
خبر کا کوڈ : 853427
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش