0
Sunday 29 Mar 2020 22:38
بلوچستان میں تین نئے کیسز کے بعد تعداد 141

کورونا اپڈیٹس، مریضوں کی تعداد 1571، 14 جاں بحق، 11 کی حالت نازک, 28 صحتیاب

چین سے امدادی سامان کا ایک اور جہاز اسلام آباد پہنچ گیا
کورونا اپڈیٹس، مریضوں کی تعداد 1571، 14 جاں بحق، 11 کی حالت نازک, 28 صحتیاب
اسلام ٹائمز۔ صوبہ بلوچستان میں کورونا وئرس سے متاثرہ تین مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 141 ہو گئی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 1571 تھی۔ دستیاب اعداد و شمار کے حوالے سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے بتایا تھا کہ مہلک مرض میں مبتلا ہو کر 14 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 558، سندھ میں 502، خیبر پختونخوا میں 188، بلوچستان میں 138 (لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر 141 ہو گئی ہے)، گلگت بلتستان میں 140، اسلام آباد میں 43 جب کہ آزاد کشمیر میں دو تھی۔ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے پنجاب میں پانچ، خیبر پختونخوا میں چار، سندھ میں دو جب کہ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک، ایک شخص اپنی جان کی بازی ہارا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے مجموعی کیسز میں سے 28 صحت مند ہوچکے ہیں جب کہ گیارہ مریضوں کی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کو قرنطینہ اور آئسو لیشن میں رکھنے کے حوالے سے پالیسی جاری کردی ہے۔ ڈی جی ہیلتھ خیبر پختونخوا کے دفتر سے جاری پالیسی میں قرطینہ اور آئسولیشن کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران سمیت اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، ایم ٹی آئی اسپتالوں کے میڈیکل ڈائریکٹرز اور قرطینہ کے انچارجز کو صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ نے پالیسی ارسال کردی ہے۔ دوسری جانب چین سے امدادی سامان کا ایک اور جہاز اسلام آباد پہنچ گیا ہے، خصوصی طیارے میں ساڑھے چارٹن امدادی سامان لایاگیا ہے، جس میں 15 وینٹی لیٹر، ماسک اور دیگر طبی اشیا شامل ہیں۔ وینٹی لیٹرز میں 10 آئی سی یو اور پانچ پورٹیبل ہیں۔ کورونا وائرس کے سلسلے میں انتظامی امور، طبی سہولیات کی فراہمی اور سپلائی چین کے جائزے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا ہے۔ جس میں سینئر ممبر بورڈ اآف ریونیو،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کمشنر لاہور ڈویژن اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

چیف سیکریٹری پنجاب نے ہدایت کی کورونا وائرس کے سلسلے میں عوام میں اعتماد بڑھایا جائے کیونکہ کورونا وائرس کیخلاف جنگ عوام کے تعاون کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی، آئندہ کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کی نشاندہی پرپولیس کی بجائے صرف انتظامیہ اور محکمہ صحت کا عملہ رابطے میں رہے گا، چیک پوائنٹس پر دشواری سے بچنے کیلئے اشیاء ضروریہ، ادویات اور طبی آلات کی ٹرانسپورٹیشن کرنے والے متعلقہ کمپنیوں کے لیٹر ساتھ رکھیں۔ سیکرٹری پرائمری صحت کیپٹن (ر) محمد عثمان نے بتایا کہ کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریض کے لوگوں سے میل ملاپ سے متعلق جاننے کے لئے کانٹیکٹ ٹریسنگ سٹم متعارف کرایا گیا ہے، اس عمل میں پی آئی ٹی بی کے علاوہ محکمہ تعلیم کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری خوراک نے بتایا کہ تمام اضلاع میں گندم کی وافر مقدار فراہم کر دی گئی ہے،کسی بھی ضلع میں آٹے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ کراچی میں کورونا وائرس میں مبتلا 2 مریض دم توڑ ہوگئے جبکہ 33 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، کراچی میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی کل تعداد 222 جبکہ صوبہ بھر میں 502 ہوگئی۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 33 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، تمام متاثرہ افراد رابطوں کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 502 ہے، کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 222 ہوگئی جن میں سے 171 افراد رابطوں کے ذریعے متاثر ہوئے ہیں، دادو سے ایک، حیدرآباد سے سات، لاڑکانہ سے سات کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، سکھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 265 ہے، جبکہ سندھ بھر میں 14 مریض صحت یاب اور تین جاں بحق ہوچکے ہیں، صحت یاب ہونے والے 13 افراد کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جبکہ تینوں جاں بحق افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہو سکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیجئے۔ بند کمروں میں اے سی چلا کر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں ۔ سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کر دیتی ہیں ۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہو جاتا ہے۔ پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے۔

گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہو جاتا ہے۔ اس طرح دن میں ایک مرتبہ گرم بھاپ لینے سے سانس کی نالی اور سائینس کی بھی صفائی ہوجاتی ہے ۔ اس وائرس کے خلاف جنگ میں طاقتور دفاعی نظام بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے لیے آٹھ گھنٹے کی نیند بہت ضروری ہے کیونکہ اس دوران دفاعی نظام اندرونی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کرتا ہے اور دفاع کو مضبوظ بناتا ہے۔ اس کے علاوہ معیاری اور متوازن غذا کی بھی بہت اہمیت ہے۔ اس مسئلے کی سنجیدگی کو سمجھنا اور عملی اقدامات کرنا ہر فرد کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ حکومتی اقدامات کا احترام کرنا اور احتیاطی تدابیر کو مکمل اختیار کرنا نہ صرف ایک انسانی اور قومی فریضہ ہے بلکہ اپنے پیاروں کی محبت کا تقاضہ بھی یہی ہے۔ خود کو اور اپنے گھر والوں کو گھروں تک محدود رکھنا انتہائی ضروری قدم ہے۔ انتہائی ضروری حالات میں ہی گھر سے باہر نکلنا چاہیے۔ کورونا سے متوقع انسانی جانوں کا نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے اس وقت سب سے زیادہ ضروری امر فرد کا محتاط اور ذمہ دارانہ برتاو ہے۔
خبر کا کوڈ : 853439
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش