اسلام ٹائمز۔ تبلیغی جماعت رائے ونڈ کے مبلغ نعیم بٹ نے کہا ہے کہ کورونا سے پیدا ہونے والے حالات کی اتنی سنگینی کا ہمیں اندازہ نہیں تھا، جس وقت تک حالات کی سنگینی کا اندازہ ہوا، اس وقت تک تبلیغی جماعتیں پاکستان کے مختلف شہروں میں پہنچی ہوئی تھیں۔ جس پہ اچانک لاک ڈاؤن ہو گیا، اب تبلیغی جماعتوں کے ان افراد نے واپس آنا تھا۔ ذرائع آمدورفت نہ ہونے کی وجہ سے وہ پھنس گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا کو لیکر بہت زیادہ خوف پھیلایا جا رہا ہے۔ جن افراد کے کورونا کے رزلٹ مثبت آئی ہیں، ان میں سے اکثر افراد کو نہ کھانسی تھی اور نہ ہی بخار۔ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ کورونا تبلیغی جماعت کی وجہ سے پھیلا تو ایسا نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک سے کوئی چار مہینے کیلئے آیا ہوا تھا اور کوئی چار ہفتوں کیلئے، ان افراد کو ایک دم سے واپس بھیجنا ہمارے اختیار میں نہیں تھا۔ رائے ونڈ میں اس وقت تمام غیر ملکی موجود ہیں۔ زیادہ تر مقامی افراد کو ہم نے واپس بھجوا دیا ہے جبکہ قلیل تعداد ایسی موجود ہے کہ جنہیں واپسی کیلئے کنونس میسر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ کا اجتماع حکومتی ہدایت پہ کورونا کی وجہ سے منسوخ کیا گیا کیونکہ بارش تو رک چکی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کو لیکر بلاوجہ خوف پھیلایا جا رہا ہے، حالات اتنے خراب نہیں ہیں، لوگ کورونا سے نہیں مگر خوف کی وجہ سے مر جائیں گے۔ نعیم بٹ نے کہا کہ آپ ذرا یہ دیکھ لیں کہ کورونا سے کتنے فیصد لوگ مرتے ہیں۔؟