0
Wednesday 1 Apr 2020 11:34

پاکستانی یونیورسٹیوں میں وائرس کی ساخت کا پتہ چلنے کے بعد کٹس بھی تیار ہوچکی ہیں، ڈاکٹر عطاالرحمٰن

پاکستانی یونیورسٹیوں میں وائرس کی ساخت کا پتہ چلنے کے بعد کٹس بھی تیار ہوچکی ہیں، ڈاکٹر عطاالرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نقصانات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ نجی ٹی وی کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس میں 30ہزار مالیکیولز ہوتے ہیں اور 9جگہ تبدیلیاں آتی ہیں۔ ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کہ تبدیلیوں کا علم ہونے کے بعد ویکسین تیار ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے تحت ڈرگ ٹرائل شروع کررہے ہیں اور ماسک بھی بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین کی ایک جڑی بوٹی پر بھی کلینکل ٹرائلز ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی یونیورسٹیوں کی صلاحیت کافی بہترہوچکی ہے جیسا کہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں وائرس کی ساخت کا پتہ چلا اور کٹس بھی تیار ہوچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یونیورسٹیاں بند ہونے سے ریسرچ میں مشکل ہو رہی ہے۔ صوبائی حکومت سے اپیل ہے ریسرچ کے اداروں کو کھول دیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 853988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش