0
Wednesday 1 Apr 2020 18:09

حفاظتی لباس نہ ہونے سے کئی ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل سٹاف کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

حفاظتی لباس نہ ہونے سے کئی ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل سٹاف کرونا وائرس کا شکار ہوگئے
اسلام ٹائمز۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) پنجاب کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں 9 ڈاکٹر اور 5 نرسز کورونا وائرس کا شکار ہوچکی ہیں، متعدد دیگر ڈاکٹروں کی رپورٹس کا بھی انتظار ہے، لیکن اس کے باوجود صوبے کے اسپتالوں میں حفاظتی لباس کی کمی بدستور جاری ہے۔ اپنے ایک بیان میں وائی ڈی اے پنجاب کے صدر ڈاکٹر سلمان حسیب نے بتایا کہ کورونا مریضوں کا علاج کرتے ہوئے گجرات میں 5، ڈیرہ غازی خان میں 2 جبکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور ڈی ایچ کیو راولپنڈی میں ایک، ایک ینگ ڈاکٹر کورونا کا شکار ہوچکے ہیں، متعدد دیگر ڈاکٹروں میں بھی کورونا کا شبہ ہے، جن کی رپورٹس کا انتظار ہے، 5 نرسز میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 10 سے زیادہ نرسز میں علامات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اس وقت ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے خطرناک ترین صوبہ بن چکا ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم انہیں اس مہلک وائرس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی لباس اور دیگر سامان مناسب تعداد میں نہیں دیئے گئے، جس کی وجہ سے اب تک متعدد ڈاکٹرز اور نرسز وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بھی یہی صورتحال ہے۔ بلتستان میں ڈاکٹروں کے پاس حفاظتی لباس نہ ہونے کے برابر ہے، جبکہ گلگت میں بھی پیرامیڈیکل سٹاف نے فوری طور پر اضافی حفاظتی لباس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ جی بی میں ایک ڈاکٹر اور ایک پیرامیڈیکل سٹاف کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 854049
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش