QR CodeQR Code

کورونا وائرس نے چین میں جنم لیا اور سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز

2 Apr 2020 02:02

ڈاؤ یونیورسٹی ماہرین کے مطابق یہ وائرس مقامی طور پر پندرہ سالہ لڑکے میں منتقل ہوا لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ وائرس سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا اور پہلے ہی مرحلے پر ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد کو متاثر کیا، جس سے پتہ چلتا ہے یہ مقامی طور پر بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ کراچی میں موجود ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی سربراہی میں کام کرنے والی ریسرچ ٹیم نے نوول کورونا وائرس 2019ء میں مقامی طور پر ہونے والی تبدیلیوں کا پتہ لگالیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس میں مقامی حالات کے باعث جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور یہ عمل ابھی جاری ہے، جینیاتی تبدیلیوں کا سلسلہ ترتیب معلوم ہونے سے کورونا کی تشخیص، علاج اور ویکیسن کی تیاری میں مدد ملے گی، اس لحاظ سے اس مقامی طور پر پھیلنے والے وائرس کے جینوم سیکیوینس کا پتہ لگانا ایک اہم پیش رفت سمجھی جارہی ہے، ریسرچ کا عمل ابھی جاری ہے، اس کی تکمیل میں کچھ وقت درکار ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کے جینیوم سیکیوینس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنے کے لئے مقامی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والے پندرہ سالہ لڑکے سے وائرس لے کر اس کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کا سلسلہ ترتیب معلوم کرنا انتہائی اہم پیش رفت ہے جس سے ویکسین بنانے اور علاج میں بڑی مدد ملے گی، تاہم یہ ریسرچ کا ابتدائی مگر بہت اہم مرحلہ ہے، ابھی تحقیق کے کئی مراحل باقی ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی لیب ملک کی اولین لیب ہے جہاں کورونا وائرس کے لئے پی سی آر ٹیسٹ متعارف کرایا گیا، ڈاؤ یونیورسٹی کی جدید آلات سے آراستہ بی ایس ایل تھری وائرولوجی لیب کو استعمال کرتے ہوئے وائرس کے نمونے اور اس کا آر این اے علیحدہ کیا گیا اور پی سی آر کے ذریعے وائرس کی موجودگی کا پتہ چلایا گیا، یہ وائرس مقامی طور پر پندرہ سالہ لڑکے میں منتقل ہوا لیکن تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ وائرس سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا اور پہلے ہی مرحلے پر ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد کو متاثر کیا، جس سے پتہ چلتا ہے یہ مقامی طور پر بہت تیزی سے پھیلتا ہے، سلسلہ ترتیب سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وائرس کی جینیاتی ترتیب ووہان وائرس معمولی مختلف ہے اور اس میں کچھ جینیاتی تبدیلیاں عمل میں آئی ہیں، اس وائرس نے چین میں جنم لیا اور سعودی عرب کے راستے پاکستان منتقل ہوا۔

مزید برآں یہ بھی واضح رہے کہ یہ ایک ابتدائی تحقیق کا کیس ہے جبکہ ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کی ٹیم ان تمام نمونوں کے تجزیے میں مصروف ہے جو دوسرے ممالک بہ شمول ایران، عراق اور شام برطانیہ و امریکا سے پاکستان منتقل ہوئے اور یہ ریسرچ ابھی جاری ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی کی جدید آلات سے آراستہ لیب اب تک سینکڑوں لوگوں کے مفت کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرچکی ہے اور یہ سلسلہ یونہی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ ماہرین کے مطابق سینکڑوں نمونوں کے تجزیے کے بعد بھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ ریسرچ ابھی جاری ہے، جینیوم سیکیو ینسنگ میں آئی سی سی بی ایس کراچی یونیورسٹی سے مدد لی گئی، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی سربراہی میں نہ صرف طبی اور تشخیصی خدمات انجام دے رہی ہے بلکہ تحقیق کے شعبے میں بھی پیش پیش ہے۔


خبر کا کوڈ: 854127

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/854127/کورونا-وائرس-نے-چین-میں-جنم-لیا-اور-سعودی-عرب-کے-راستے-پاکستان-منتقل-ہوا-ڈاؤ-یونیورسٹی-ا-ف-ہیلتھ-سائنسز

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org