QR CodeQR Code

ایران کیساتھ اختلافات کے باوجود پابندیوں میں نرمی انسانیت کا تقاضا ہے، جو بائیڈن

4 Apr 2020 23:02

اپنے ایک بیان میں سابق امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر امریکی پابندیوں میں نرمی کا اقدام عین وہی چیز ہے، جو ہمیشہ سے ہمارا (امریکیوں کا) موقف رہا ہے، لہذا گو کہ ہم اپنی ملکی سلامتی کو پوری دنیا پر ترجیح دیتے ہیں، امریکہ کو چاہیئے کہ وہ ایران سمیت کرونا وائرس کا شکار تمام ممالک کی مدد کیلئے ہر ممکن اقدام اُٹھائے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے اندر کرونا وائرس کے وسیع پھیلاؤ کے باوجود ایران پر عائد پابندیوں کو نرم نہ کرکے ظالمانہ انداز میں عمل کیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے ڈپٹی اور موجودہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے نرم کئے جانے کو انسانیت کا تقاضا قرار دیتے ہوئے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کے اٹھا لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق امریکی سینیٹر و موجودہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی بحران کے دوران امریکہ کو قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیئے تھا۔ جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کو جو شدید انسانی بحران یا جانی خطرے کا شکار ہیں، امداد کی پیشکش کرنے میں کسی بھی دوسرے فریق پر بازی لے جانا چاہیئے تھی۔ سابق امریکی نائب صدر نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر امریکی پابندیوں میں نرمی کا اقدام عین وہی چیز ہے، جو ہمیشہ سے ہمارا موقف رہا ہے، لہذا گو کہ ہم اپنی ملکی سلامتی کو پوری دنیا پر ترجیح دیتے ہیں، امریکہ کو چاہیئے کہ وہ ایران سمیت کرونا وائرس کا شکار تمام ممالک کی مدد کے لئے ہر ممکن اقدام اُٹھائے۔

امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے اندر کرونا وائرس کے وسیع پھیلاؤ کے باوجود ایران پر عائد پابندیوں کو نرم نہ کرکے ظالمانہ عمل انجام دیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق امریکی نائب صدر و موجودہ صدارتی امیدوار کی طرف سے یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکہ کی طرف سے بارہا یہ بیان دیا جا چکا ہے کہ ایران امریکہ سے مدد کی اپیل کرے، تاہم کرونا کے پھیلاؤ کے باوجود امریکہ ایران پر عائد اپنی پابندیوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر کے اس بیان کے جواب میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ اول تو عالمی ماہرین کی نظر میں امریکہ ہی دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا ملزم قرار پایا ہے، جبکہ ایسی صورت میں کون سا عقلمند امریکہ سے امداد طلب کرے گا اور دوسرے یہ کہ اگر امریکہ کے پاس کرونا وائرس سے مقابلے کے لئے بطور کافی ادویات و طبی سامان موجود ہے تو وہ تیزی کے ساتھ کرونا کا شکار ہونے والے امریکی شہریوں کی مدد کرے۔

دوسری طرف، جاری ہفتے کے دوران امریکہ کے اندر کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے زیر اثر اموات کی شرح دنیا بھر کے ممالک میں سب سے زیادہ ہوچکی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امریکہ کے 26,000 سے زائد شہری اس وائرس کا شکار ہوئے جبکہ 1,364 اس وائرس کے باعث چل بسے تھے۔ امریکہ میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے کل مریضوں کی تعداد اس وقت 3 لاکھ 432 جبکہ اس وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کی کل تعداد 8 ہزار 151 ہوچکی ہے، جو دنیا میں کسی بھی ملک کے اندر موجود کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔


خبر کا کوڈ: 854693

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/854693/ایران-کیساتھ-اختلافات-کے-باوجود-پابندیوں-میں-نرمی-انسانیت-کا-تقاضا-ہے-جو-بائیڈن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org