QR CodeQR Code

خفیہ ایجنسیاں لاپرواہی اور سنگدلی کیساتھ رپورٹیں تیار کرتی ہیں، لاہور ہائیکورٹ

7 Apr 2020 11:05

فاضل جج نے حکم دیا کہ ایجنسیوں کی رپورٹس کو کراس چیک کرنے کیلئے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) وضع کیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ اگر کسی شہری کیخلاف خفیہ ایجنسی منفی رپورٹ دیتی ہے تو اس شہری کو حق حاصل ہے کہ اسے شنوائی کا موقع دیا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ خفیہ ایجنسیاں لاپرواہی اور سنگدلی کیساتھ رپورٹیں تیار کرتی ہیں جو ہونہار شہریوں کے روشن مستقبل سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔ جسٹس مجاہد مستقیم نے یہ آبزرویشن پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنیوالے شہری یوسف صدیق کی درخواست منظور کرتے ہوئے جاری کی۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ ایجنسیوں کی رپورٹس کو کراس چیک کرنے کیلئے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) وضع کیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ اگر کسی شہری کیخلاف خفیہ ایجنسی منفی رپورٹ دیتی ہے تو اس شہری کو حق حاصل ہے کہ اسے شنوائی کا موقع دیا جائے۔

عدالت نے مختلف احادیث اور قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ہر شخص اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے، اُسے کسی دوسرے کی غلطی پر نہیں پکڑا جا سکتا۔ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے پنجاب پبلک سروس کمشن کا امتحان دیا اور وہ پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدہ کیلئے منتخب کر لیا گیا۔ میرٹ لسٹ میں اس کا 40واں نمبر تھا، لیکن خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر اس کا نام منتخب امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا گیا۔ درخواستگزار کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے رپورٹ دی تھی کہ اس کے بھائیوں کا کالعدم مذہبی تنظیم سے تعلق ہے۔

درخواستگزار نے عدالت کو بتایا کہ اس کے بھائی سرکاری ملازم ہیں، 2012ء میں ان کے نام محکمہ داخلہ پنجاب نے فورتھ شیڈول کی لسٹ میں سے نکال دیئے تھے اور دوبارہ کبھی ان کا نام اس لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ درخواستگزار کا موقف سننے کے بعد فاضل جج نے قرار دیا کہ خفیہ اداروں نے بڑی سنگدلی، بے اصولی اور لاپرواہی سے رپورٹ مرتب کی اور رپورٹ کی بنیاد ایک ایسے معاملے کو بنایا جو 2012ء میں ختم ہو چکا تھا، ایسی رپورٹیں شہریوں کے بنیادی حقوق کے بھی منافی ہیں۔ فاضل جج نے حکم دیا کہ ایجنسیوں میں بھی ایسے لوگ ہو سکتے ہیں جو ذاتی عناد کی وجہ سے بھی بوگس رپورٹ دے سکتے ہیں، اس لئے ایسے قوانین وضع کئے جانے چاہیں کہ جن سے ایجنسیوں کی رپورٹ کا بھی کاونٹر چیک کیا جا سکے۔


خبر کا کوڈ: 855150

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/855150/خفیہ-ایجنسیاں-لاپرواہی-اور-سنگدلی-کیساتھ-رپورٹیں-تیار-کرتی-ہیں-لاہور-ہائیکورٹ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org