0
Tuesday 7 Apr 2020 20:01

ڈومیسائل قانون کشمیر کے لوگوں کیلئے کوئی راحت نہیں ہے، کشمیر وائس انٹرنیشنل

ڈومیسائل قانون کشمیر کے لوگوں کیلئے کوئی راحت نہیں ہے، کشمیر وائس انٹرنیشنل
اسلام ٹائمز۔ کشمیر ووئس انٹرنیشنل نے حالیہ اقامتی احکامات میں بھارتی حکومت کی طرف سے کی گئی ترمیم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں  کشمیر کے لوگوں کے لئے کوئی راحت یا فائدہ نہیں ہے۔ کشمیر ووئس انٹرنیشنل کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے اقامتی لوگوں کے لئے تمام نوکریوں کو مخصوص رکھنے کے ضابطوں میں ترمیم کی ہے لیکن جموں کشمیر کے اقامتیوں کیلئے ضابطوں میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی قانون کے ضابطے مقامی لوگوں کے روزگار کے مواقع کے لئے نہ صرف شدید خطرہ ہے بلکہ جموں کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بھی بگاڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی احکامات کی رو سے مقامی باشندوں اور اُن لوگوں جو اقامتی درجہ حاصل کریں گے یا اس کے پہلے ہی اہل ہیں کے حقوق برابر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جموں و کشمیر سے باہر کے لوگ روزگار کے مواقع کے کافی حصہ کو لے سکتے ہیں اور جموں کشمیر کے اصلی باشندوں کے لئے اسے کم کریں گے۔

کشمیر ووئس انٹرنیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقامتی احکامات سے کشمیر کے لوگوں کے حقوق چھین لئے گئے ہیں اور یہ سب آمرانہ طریقے سے کیا جارہا ہے حتی کہ اس سلسلے میں مین اسٹریم لیڈروں سے بھی مشاورت نہیں کی جاتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیر میں اپنے ایجنڈا کو عملانے کیلئے بیتاب ہے۔ تنظیم کے چیئرمین نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ یہ حکم اُس وقت جاری کیا گیا جب پوری دنیا کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کا شکار ہے اور لوگ اس سے بچنے کے لئے محو جدوجہد ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقامتی احکامات میں ڈرامائی تبدیلی بھاجپا کے جموں یونٹ کی طرف سے مخالفت کے بعد کی گئی ہے اور اس سے بھارتی حکومت کو اشارہ ملا ہے کہ جموں خطے میں اقامتی احکامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 855162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش