0
Tuesday 7 Apr 2020 15:26

کوئٹہ، حفاظتی کٹس کی فراہمی تک ینگ ڈاکٹرز کا تمام سروسز کا بائیکاٹ

کوئٹہ، حفاظتی کٹس کی فراہمی تک ینگ ڈاکٹرز کا تمام سروسز کا بائیکاٹ
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں شعبہ حادثات سمیت تمام سروسز کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔ کوئٹہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے تمام سروسز کا بائیکاٹ گزشتہ روز ہونے والے ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کے خلاف تشدد اور گرفتاریوں پر کیا جا رہا ہے۔ سرکاری اسپتالوں کے شعبہ حادثات، ٹراما سینٹر اور وارڈز میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس موجود نہیں ہے جبکہ اسپتالوں میں صرف لیبر رومز اور کارڈیالوجی میں ڈاکٹرز ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر یاسر خان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس پر تشدد میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور محکمہ صحت کے سیکرٹری اور اسپیشل سیکرٹری کو عہدوں سے ہٹایا جائے اور دیگر مطالبات میں ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس اور سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔

صدر ینگ ڈاکٹرز ڈاکٹر یاسر خان کا مزید کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک لیبر روم اور کارڈیالوجی کے علاوہ کہیں سروسز نہیں دی جائیں گی۔ ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کا کہنا ہے کہ گرفتار ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس مختلف تھانوں میں موجود ہیں جبکہ گرفتار ڈاکٹروں میں جنرل سیکرٹری وائی ڈی اے ڈاکٹر حنیف لونی بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کے ینگ ڈاکٹرز اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو دہشت گردوں کی طرح مارا گیا ہے، حکومت بےحس ہے، عوام کی فکر ہے نہ ہیلتھ سروس کی۔ کوئٹہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران کہا گیا تھا کہ ہم حفاظتی سامان کا مطالبہ کریں تو ڈنڈے مارے جاتے ہیں جبکہ ہمارے 150 ڈاکٹرز، نرسز گرفتار ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 855202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش