0
Sunday 17 Jul 2011 12:41

پاکستانی صدر کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، اسمگلنگ سے بچنے کیلئے پاکستان اور ایران ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کریں، صدر زرداری

پاکستانی صدر کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، اسمگلنگ سے بچنے کیلئے پاکستان اور ایران ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کریں، صدر زرداری
تہران:اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور ایران نے عسکریت پسندی اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کیلئے علاقائی طرز فکر اختیار کرنے، توانائی، تجارت اور معیشت سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ مشترکہ کوششیں دہشت گردی کے خاتمے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔ جبکہ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے اسمگلنگ سے بچنے کیلئے پاکستان اور ایران کے درمیان ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کرنے کے معاہدے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس حوالے سے ترکی سری لنکا اور چین کے ساتھ پہلے سے مذاکرات کر رہا ہے۔ صدر زرداری نے اس بات کی مذمت کی کہ ہمارے دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور سپریم لیڈر آیت اللہ عظمٰی سید علی خامنہ ای سے الگ الگ ملاقاتیں کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ عظمٰی سید علی خامنہ ای نے صدر زرداری پر واضح کیا کہ پاکستان کا حقیقی دشمن امریکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر زرداری جمعہ کو صدر احمدی نژاد کے ساتھ مذاکرات کیلئے تہران پہنچے۔ دونوں رہنماؤں نے وفود کی سطح پر اور علیحدگی میں ہونیوالی ملاقات میں عسکریت پسندی اور انتہاء پسندی کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کیلئے علاقائی طرز فکر اختیار کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے طویل مدتی اقدامات اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ رحمن ملک، وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر، وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اور صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر بھی صدر زرداری کے ہمراہ موجود تھے۔ صدارتی ترجمان کے مطابق صدر زرداری نے ایرانی ہم منصب کے ساتھ کثیر الجہتی امور پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹرٹیجک اور اقتصادی شراکت داری کے قیام پر توجہ مرکوز کی گئی۔ 
صدر زرداری نے تجویز پیش کی کہ ایرانی حکومت پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی امور سے متعلق آئی بی ایم آر معاہدے پر غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا خطے کے امن اور استحکام میں مفاد ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ خطے میں منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے حکومتوں کے مابین باہمی روابط ضروری ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان، افغانستان اور ایران کی شرکت سے سہ فریقی اقدامات خطے میں منشیات اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد گار ثابت ہونگے۔ دونوں رہنماؤں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے اور ایران سے بلوچستان کو بجلی کی فراہمی سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ افغانستان میں مواصلاتی رابطوں کے فروغ، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، ریلوے اور سڑک کے منصوبوں کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ میگا پراجیکٹس میں سہ فریقی تعاون بھی کر سکتے ہیں۔ ایرانی صدر نے پورے خطے بالخصوص دونوں ممالک میں ترقی کے نئے دور کے آغاز کیلئے جیو اسٹرٹیجک محل وقوع سے بھر پور استفادے پر اتفاق کیا۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے، دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات بالخصوص توانائی، تجارت اور اقتصادی شعبوں میں تعاون میں مزید اضافے کی ضرورت ہے، پاک ایران مربوط سرحدی نظام کے قیام کا جائزہ لیا جائے، دونوں ممالک افغانستان میں مشترکہ اقتصادی منصوبوں کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستان افغانستان میں مفاہمت اور امن کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہفتہ کو یہاں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے دونوں برادر ممالک کے درمیان کرنسی تبادلہ کے معاہدے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان پہلے ہی ترکی، سری لنکا اور چین کے ساتھ بات چیت کے عمل میں ہے۔ صدر زرداری جو ایرانی صدر کی دعوت پر ایک روزہ دورہ پر ہفتہ کو یہاں پہنچے، نے صدر احمدی نژاد کے ساتھ مذاکرات کے دو دور کیے۔ پہلا دور وفود کی سطح پر ہوا جبکہ دوسرا دور ون آن ون ملاقات پر ہوا۔ دونوں رہنماوں نے انتہا پسندی اور شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے چیلنج پر قابو پانے کیلئے علاقائی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر زرداری اور ایرانی صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مشترکہ کوششیں دہشت گردی کے خاتمے میں معاون ثابت ہوں گی جو پورے خطہ اور دنیا کیلئے ایک مشترکہ دشمن ہے۔ اس موقع پر ایرانی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان اور خطہ میں ترقی کے ایک نئے دور کے آغاز کیلئے جیو اسٹریٹجک محل وقوع سے مکمل استفادہ پر اتفاق کیا۔ ایرانی صدر احمدی نژاد نے علاقائی امن و استحکام اور ایران کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔
خبر کا کوڈ : 85535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش