0
Friday 10 Apr 2020 13:59

4 دن میں 20 ہزار افغان باشندوں کی وطن واپسی

4 دن میں 20 ہزار افغان باشندوں کی وطن واپسی
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ 4 روز کے بارڈر کھولنے کے دوران 20 ہزار سے زیادہ پھنسے ہوئے افغانی طورخم کے راستے اپنے ملک واپس چلے گئے۔ عہدیداروں نے میڈیا کو بتایا کہ آخری دن نسبتاً پرسکون رہا کیونکہ بارڈر کی بندش سے قبل صرف 11 سو افغان باشندوں نے سرحد عبور کی جن میں زیادہ تر مرد تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 4 دن کے دوران واپس ہونے والے افغانیوں کی کُل تعداد 20 ہزار 666 تھی۔عہدیداروں نے بتایا کہ دوسرے اور تیسرے دن (7 اور 8 اپریل) ان کے لیے بہت سخت تھے کیونکہ پھنسے ہوئے افغان کی تعداد توقعات سے غیرمعمولی زیادہ تھی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ان دو دنوں میں مجموعی طور پر تقریبا 18 ہزار افغان مرد، خواتین اور بچے وطن واپس چلے گئے کیونکہ حکومت نے اپنی امیگریشن پالیسی میں نرمی کر دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ 8 اپریل بروز بدھ کی درمیانی رات تک سرحد کھلی رہی۔ عہدیدار نے بتایا کہ پہلے دن ہم نے صرف ایک ہزار افغان باشندوں کو جاننے کی اجازت دی جن کے پاس تمام سفری دستاویزات تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں واپس جانے والے افغان باشندوں کی وجہ سے وہ امیگریشن کے عمل میں تیزی برقرار نہیں رکھ سکے۔ سرکاری اعدادوشمار سے معلوم ہوا کہ جمعرات کو 485 افغان باشندوں کے پاسپورٹ پر درست ویزا، 461 اپنے افغانی شناختی کارڈ اور 57 پروف رجسٹریشن کارڈز (پی او آر) کے ساتھ وطن واپس جانے کی اجازت دی گئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ انہوں نے (آج) جمعہ سے طورخم کے راستے پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت کی بحالی کے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے دونوں طرف کے ڈرائیوروں کی اسکریننگ پر زیادہ زور دیتے ہوئے محدود بنیاد پر افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کا آغاز کرنے کا اعلان کیا تھا۔ خیبر ضلعی انتظامیہ نے مقامی محکمہ صحت کے حکام کی مدد سے لنڈی کوتل میں 4 علیحدہ علیحدہ سینٹر قائم کیے جہاں وائرس کے مشتبہ مریضوں کی افغانستان آمد کے بعد انہیں رکھا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 855794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش