0
Sunday 12 Apr 2020 02:24

مارکیٹوں کو کھولنے کیلئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی، گورنر سندھ

مارکیٹوں کو کھولنے کیلئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی، گورنر سندھ
اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے مجھے نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن ہفتہ 10 دن میں ختم ہوگا، مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام سے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان استفادہ کریں گے، جن میں 34 لاکھ خاندان سندھ سے تعلق رکھتے ہیں، عمران خان نے مشکل گھڑی میں خطیر رقم دیہاڑی دار اور مزدوروں کو دی، اندرون سندھ سے شکایات ملیں، امداد دینے کے لئے کہیں کہیں 500 مانگے جارہے ہیں۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا سے متعلق آرڈیننس میرے پاس اب تک نہیں آیا، جب آئے گا تو مناسب طریقے سے فیصلہ کروں گا، غیر رسمی میرے پاس مسودہ آیا ہے اگر وہ ٹھیک ہے تو یہ مناسب نہیں، صوبائی حکومت وفاق کو حکم نہیں دے سکتی۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ اس مسودے میں نجی سیکٹرز پر زور ہے، جب مسودہ آئے گا تو اس حساب سے تبصرہ کروں گا، وفاق اور کے الیکٹرک نے فیصلہ کرلیا، اوسط بلنگ نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ پنجاب میں زیادہ ہوئے اس لئے کیس زیادہ ہیں، بار بار شکایت آرہی ہے کہ وفاق سندھ سے تعاون نہیں کررہا، میں نے چیئرمین این ڈی ایم اے سے بات کی ہے، انہوں نے فہرست بھیجی ہے، میں وہ فہرست حکومت سندھ کے سامنے رکھوں گا اور پوچھوں گا کہ وفاق نے جتنی مدد صوبہ سندھ کی کسی اور صوبہ کی نہیں کی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کو میری کوئی مدد چاہیئے تو میں حاضر ہوں، صوبہ سندھ کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتا، شیری رحمان کی تصحیح کرنا چاہتا ہوں، 50 ہزار کٹس دے چکے ہیں، صوبہ سندھ پیسے خرچ کرے تو چین سے سامان منگوا سکتا ہے، کیچڑ اچھالنے کے بجائے معاملات حل کرنے ہوں گے۔ عمران اسماعیل نے 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مزید لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے، لاک ڈاؤن ضرور ہونا چاہیئے، سندھ حکومت کے اقدام کی حمایت کی، سمجھتا ہوں 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 100 فیصد مستحقین تک راشن کی فراہمی ممکن نہیں، احساس اور بی آئی ایس پی پروگرامز وفاق کے ہیں، احساس پروگرام کی رقم سے کٹوتی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، جس علاقے سے شکایت آئی تو وہاں کا ڈی سی معطل کرایا جائے گا۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں پورے ملک سے لوگ روزگار کے لئے آتے ہیں اور چھوٹے کمروں میں 8 سے 10 لوگ رہتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن ہفتہ 10 دن میں ختم ہوجائے گا۔ عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ گورنر ہاؤس سے 40 ہزار میں سے 20 ہزار راشن تقسیم ہوچکا ہے، ہر گھر تک کھانا پہنچانا مشکل ٹاسک ہے، لاک ڈاؤن ضروری تھا مگر ان حالات میں ایسا آگے چلنا مشکل لگتا ہے، آگے حکمت عملی بناکر لاک ڈاؤن کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام میں بےضابطگیوں پر 3 دن میں 17 ایف آئی آر کاٹی ہیں، جہاں بےضابطگی ہوئی تو ڈی سی کے خلاف ایف آئی آر کٹوا کر معطل کراؤں گا، حکومت کو ضرورت ہوگی تو ایم کیو ایم کے وزیر بھی لیں گے اور مشیر بھی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی میں چھوٹے چھوٹے گھروں میں لوگ رہتے ہیں، غذا کی کمی ہوئی تو بھی یہ بیماری لگ سکتی ہے، مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 856136
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش