0
Wednesday 15 Apr 2020 18:49

عوام کو احساس پروگرام کے نام پر بھیک کی ضرورت نہیں، منیر گیلانی

عوام کو احساس پروگرام کے نام پر بھیک کی ضرورت نہیں، منیر گیلانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین، سابق وفاقی وزیر مملکت تعلیم سید منیر حسین گیلانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کے دوران عوام ناقابل تلافی نقصان برداشت کر رہے ہیں اور حالات ناقابل قبول صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 1947ء سے اب تک یوٹیلیٹی سروس کے اداروں مثلاً واپڈا، سوئی گیس، ٹیلی فون، واٹر سپلائی اور دیگر خدمت مراکز کی طرف سے سکیورٹی کے نام پر وصول کئے گئے تھے، انہیں عوام کی اقتصادی حالت بہتر کرنے کیلئے واپس کیا جائے، عام آدمی کے لاک ڈاون سے متاثر ہونے پر لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے منیر گیلانی نے کہا کہ یوٹیلیٹی سروسز مہیا کرنیوالے اداروں کی طرف سے جمع کردہ سیکورٹی رقوم عوام کا پیسہ ہے اور 1947ء سے اب تک حکمرانوں نے عیاشیاں کیں، محلات بنائے اور سڑکیں، ائرپورٹس، بحری جہاز، ایٹمی صلاحیت، میزائل ٹیکنالوجی اور افسر شاہی کی تنخواہیں دی گئیں۔ اب عوام کورونا کے باعث مشکل میں ہیں، یہ رقوم واپس کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو احساس پروگرام کے نام پر بھیک کی ضرورت نہیں، ان کی رقوم واپس کر دی جائیں، جو خود پاکستانی عوام کی ملکیت ہیں، وہ ساری رقم بھی نہیں مانگتے، ان میں سے کچھ حصہ ان کو واپس کیا جائے، تاکہ لاک ڈاون کے دوران عوام اپنی گزر اوقات کرسکیں۔ منیر گیلانی نے کہا کہ اس وقت کاشتکار، مزدور، دیہاڑی دار، مزارع اور ہاری اپنی اپنی وجوہات کی بنیاد پر کچن چلانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان سے عوام کہتے ہیں کہ جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو یہ خوبصورت سڑکیں، ایئرپورٹ تھے، نہ اچھے بینک، اچھے اخبارات اور نہ ہر لمحہ باخبر رکھنے والے ٹی وی چینلز اور نہ ہی ایٹمی قوت بننے کی صلاحیت تھی، یہ سب عوام کے پیسے سے ممکن ہوا، جس کی واپسی کا مطالبہ ہے اور عوام یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ مزدوروں اور غلاموں کی طرح، وہ آئندہ بھی افسر شاہی کی خدمت کرتے رہیں، لیکن اس مشکل وقت میں انہیں لائن میں لگا کر بھیک دینے کی بجائے ان کی رقم واپس کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 856891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش