0
Friday 17 Apr 2020 14:41

لاک ڈاؤن، کراچی میں سبزیوں کی قیمت گزشتہ 10 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

لاک ڈاؤن، کراچی میں سبزیوں کی قیمت گزشتہ 10 سال کی کم ترین سطح پر آگئی
اسلام ٹائمز۔ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبزیوں کی گھریلو اور کمرشل طلب میں غیر معمولی کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی سبزی منڈی میں سبزیوں کی فروخت 70 فیصد تک کم ہوگئی ہے اور سبزیوں کی قیمت گزشتہ 10 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں۔ سبزی منڈی میں اچھی قیمت نہ ملنے کا تمام نقصان سبزی کے کاشتکاروں کو پہنچ رہا ہے، جو اب منڈی کو سبزی کی سپلائی کے بجائے تیار فصلوں کو کھیتوں میں ہی تلف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، سبزی منڈی میں سبزیوں کے بیوپاری بھی صورتحال سے پریشان ہیں، تاہم شہر میں خوردہ سطح پر اب بھی سبزیاں مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں، سبزی منڈی کے مقابلے میں شہر کی دکانوں پر سبزیاں 3 گنا زائد قیمت پر فروخت ہو رہی ہیں۔

کراچی سبزی منڈی میں سبزیوں کے تھوک بیوپاری کے مطابق سبزی منڈی میں بھنڈی 30 روپے کلو، ٹماٹر 8 روپے کلو، لوکی اور بیگن 10روپے کلو، 200 روپے کلو فروخت ہونے والی مرچ 15 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے، مٹر 55 روپے کلو، پالک 5 روپے کی گڈی، دھنیا پودینہ ایک روپے کی دو گڈیاں فروخت ہو رہی ہیں، اسی طرح گوبھی 10 سے 12 روپے کلو، توری 15 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے، آلو کی تھوک قیمت 25 سے 28 روپے کلو کی سطح پر آچکی ہے، ایکسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے پیاز بھی 30 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔ مارکیٹ کمیٹی کے رکن سلیمان خواجہ کے مطابق اس صورتحال میں سبزیوں کے کاشتکار بھاری نقصان کا سامامنا کر رہے ہیں۔

ٹماٹر کی فصل لگانے والے کاشتکاروں نے کھیتوں میں ہی تیار فصل ضائع کر دی ہے، کیونکہ ترسیل کی لاگت اٹھانے کے بعد منڈی میں 8 روپے کلو فروخت ہونے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں، الٹا کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی پیداوار کو اس وقت کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کرکے فارمرز کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے، لیکن سندھ میں اسٹوریج کی سہولت نہیں ہے اور کراچی میں اسٹوریج کی گنجائش پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 857233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش