0
Saturday 18 Apr 2020 00:43

وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چپقلش میں عوام پس رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمن

وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چپقلش میں عوام پس رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کی چپقلش میں عوام پس رہے ہیں، حیرت اور افسوس کا مقام ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس فارمل اور انفارمل لیبر کا ڈیٹا تک موجود نہیں ہے، وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو احساس کے نام سے پروگرام چلارہی ہے جس میں ضرورت مند اور مستحقین کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا، 658 ملین ڈالر تو مل گئے لیکن عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا، بڑے پیمانے پر مزدوروں کو ملازمتوں سے نکالا جارہا ہے، عوام پریشان حال ہیں، شہر میں چند ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ کوئی بھی منظم طریقے سے راشن کی تقسیم کا کام نہیں کررہا ہے، عوام لمبی لمبی لائنیں لگانے اور دھکے کھانے پر مجبور ہیں، سندھ حکومت نے کسی بھی سرکاری اسپتال کو حفاظتی کٹس نہیں دیئے جس کے باعث سرکاری اسپتالوں کا عملہ شدید بے چینی و اضطراب کا شکار ہے، جماعت اسلامی نے شہر میں عوام کے ریلیف کے لئے متعددمقامات پر میگا سینٹر قائم کئے ہیں جہاں ضرورت مندوں اور مستحقین میں راشن تقسیم کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع قائدین کے تحت قائم الخدمت میگا سینٹر بہادرآباد کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مخیر حضرات نے حافظ نعیم الرحمن کو ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل اسٹاف کے لئے حفاظتی کٹس بھی دی۔

حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ کورونا اللہ کی طرف سے آزمائش ہے جس کا ہم سب نے مل کر مقابلہ کرنا ہے، رجوع اللہ اور توبہ استغفار کو عام کرنے کی ضرورت ہے، اس کے لئے جماعت اسلامی کی جانب سے آن لائن کلاسز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں گھروں میں توبہ و استغفار کے حوالے سے کلاسز لی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت شہر بھر کے سینکڑوں مقامات پر مراکز قائم ہیں، الخدمت کے کارکنان رضاکارانہ طور پر کام کررہے ہیں، الخدمت میگا سینٹر بہادرآباد کلب میں اب تک 20 ہزار خاندانوں میں راشن کی تقسیم کیا جاچکا ہے جب کہ مزید ایک لاکھ راشن کی تیاری مراحل میں ہے جسے ضلع قائدین کے علاوہ دوسری آباد یوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں اس وقت این جی اوز ہی فلاح و بہبود کا کام کررہی ہیں لیکن عوام کی عزت نفس مجروح کرکے راشن دینا مناسب نہیں بلکہ ضرورت مند اور مستحقین کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے ان کے گھروں تک راشن پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے عوام کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے جس کے باعث عوام میں اشتعال پیدا ہونے کا خدشہ ہے، اس لئے پولیس ہمدردانہ رویہ اختیار کرے اور جن لوگوں یا علماء کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں باعزت طریقے سے رہا کرے اور ان پر سے مقدمات ختم کئے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 857344
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش