0
Saturday 18 Apr 2020 01:02

سیکورٹی ادارے اسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے افراد سے تعاون کریں، میئر کراچی

سیکورٹی ادارے اسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے افراد سے تعاون کریں، میئر کراچی
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ کے ایم سی کے اسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور انتظامیہ کے افراد کو اسپتالوں میں آنے اور پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور اکثر انہیں اسپتال آتے ہوئے واپس کردیا جاتا ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ وہ ادارے جو قانون نافذ کرنے کے ذمہ دار ہیں وہ ان کے شناختی کارڈ جانے میں تعاون کریں تاکہ وہ اپنے فراءض انجام دیتے رہیں۔ یہ درخواست انہوں نے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی ان شکایات کے پیش نظر کی ہے کہ انہیں اسپتال اور ادارہ کا جاری کردہ ایڈنٹیٹی کارڈ دیکھنے کے بعد انہیں اسپتالوں میں جانے کی اجازت دیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ یہ ملازمین کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ پر آکر کام کررہے ہیں اور اگر انہیں بھی مشکلات پیش آئیں تو اسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال میں مسائل پیدا ہونگے۔ میئر کراچی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث شہریوں کی آمدو رفت محدود ہے لیکن لازمی سروسز کے محکموں کے ملازمین کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے اپنی تعیناتی کے مقام پر ہر صورت میں پہنچنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسپتالوں، فائر بریگیڈ، ریسکیو، کراچی چڑیا گھر، لانڈھی کورنگی چڑیا گھر، محکمہ پارکس وہ محکمے ہیں جن کے ملازمین کو ڈیوٹیوں پر طلب کیا گیا ہے۔

میئر کراچی نے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں، انہیں حفاظتی لباس، دستانے اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی مستقل بنیادوں پرجاری رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال آنے والے مریضوں کی دیکھ بھال، تشخیص اور علاج معالجہ میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ میئر کراچی نے کہا کہ یہ انتہائی مشکل وقت ہے اور تمام ادارے ایک دوسرے کے تعاون سے ہی اس مشکل سے نکل سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے اور ہم سب کا یہ فرض ہے کہ ہم اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دیں اور شہریوں کی بھر پور مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے لوگ پریشان ہیں وہیں معاشی صورتحال بھی ابتر ہوتی جارہی ہے، اس کے باعث لوگوں میں عدم برداشت اور چڑ چڑا پن پیدا ہورہا ہے، ایسے میں اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ برداشت، ہمت اور جذبے سے کام لیتے ہوئے اپنے فرائض انجام دیں تاکہ اس مشکل وقت کا مقابلہ کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 857346
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش