1
Saturday 18 Apr 2020 20:49

امریکی ریاست ٹیکساس کے دوسرے بڑے شہر میں امدادی سامان لینے آنیوالوں کی طویل قطاریں

امریکی ریاست ٹیکساس کے دوسرے بڑے شہر میں امدادی سامان لینے آنیوالوں کی طویل قطاریں
اسلام ٹائمز۔ پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں انسانی زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے وہیں دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور ہونے کے دعویدار ملک "امریکہ" کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ امریکہ کے اندر کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے نہ صرف وہاں موجود عوامی طبقات کے درمیان موجود گہرے شگاف کو برملا کیا ہے بلکہ عوامی فلاح و بہبود کے میدان میں امریکی حکومت کی نالائقی کو بھی عیاں کر دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کے برابر صرف امریکہ میں کرونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کی واحد وجہ امریکی ہسپتالوں میں خاطر خواہ طبی سازوسامان کا نہ ہونا ہے۔ امریکہ میں کرونا وائرس کے مقابلے میں امریکی حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کے اقدامات نہ اٹھائے جانے کے باعث متوسط امریکی طبقات بھی انسانی امداد کے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں جس سے وہاں موجود نچلے طبقے کی حالت زار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

امریکی قومی ریڈیو نے ریاست ٹیکساس کے دوسرے بڑے شہر "سینٹ اینٹونیو" میں واقع ایک امدادی سینٹر کے سامنے امداد کے حصول کے لئے جمع ہونے والے متوسط امریکی طبقے سے متعلق گاڑیوں کی لمبی لائنوں کی تصاویر نشر کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز امریکی ریاست کے سب سے بڑے "فوڈ بینک" کے سامنے بنیادی ضرورت کی اشیاء پر مشتمل امدادی سامان حاصل کرنے کے لئے آنے والی گاڑیوں کی تعداد ہزاروں میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی قومی ریڈیو کا کہنا ہے کہ یہ لوگ ان 2 کروڑ امریکیوں میں سے ہیں جو تازہ ہی اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جن میں سے ایک بڑی تعداد امریکہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد بےکار ہونے والوں کی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے سب سے بڑے امدادی مرکز میں 6,000 امریکی گھرانوں نے امداد کے لئے رجسٹریشن کروائی تھی لیکن اس حوالے سے خبروں کے پھیل جانے کے بعد امداد لینے آنے والوں میں 4,000 گاڑیوں کا اضافہ ہو گیا تھا۔

ریاست ٹیکساس کے سب سے بڑے امدادی سینٹر کے سربراہ "ایرک کوپر" نے خبرنگاروں کو گزشتہ روز کا احوال سناتے ہوئے کہا کہ میں مکمل طور پر سہم چکا تھا کیونکہ میں نے آج تک اتنی لمبی لائنیں نہیں دیکھی تھیں لہذا میں نے فوری طور پر گودام میں فون کیا کہ مزید ٹرک بھیجے جائیں۔ ایرک کوپر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ان کے عملے نے موجود خوراک کے تمام ذخائر امداد کے حصول کے لئے آئے والے 10 ہزار امریکی خاندانوں کے درمیان تقسیم کر دیئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 857527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش