1
Monday 20 Apr 2020 23:42

یورپی تجارتی نظام "انسٹکس" تاحال کوئی خاطرخواہ و موثر اقدام اٹھا نہیں پایا، ڈاکٹر حسن روحانی

یورپی تجارتی نظام "انسٹکس" تاحال کوئی خاطرخواہ و موثر اقدام اٹھا نہیں پایا، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اٹلی کے وزیر اعظم جوزیپے کونٹ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ ایرانی صدر نے اٹلی کے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیلتے کرونا وائرس کے بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے ممالک ایک دوسرے کی مدد کے بغیر، الگ تھلگ رہتے ہوئے اس سخت بحران سے کامیابی کے ساتھ باہر نہیں نکل پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران میں ممالک کو ایک دوسرے کے تعاون اور تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس وائرس کو کنٹرول کرنا چاہئے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران میں کرونا وائرس کے وسیع پھیلاؤ کے باوجود ایرانی عوام پر عائد امریکی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سخت صورتحال میں بھی ایرانی عوام پر عائد امریکی پابندیوں کا برقرار رکھا جانا، کسی بھی زمانے کے مقابلے میں آج کہیں زیادہ غیر انسانی اقدام ہے جس کا جاری رکھا جانا نہ صرف ایرانی عظیم قوم کے خلاف ایک وحشیانہ جرم بلکہ انسانی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے بھی خلاف ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے جوزیپے کونٹ کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے بارے اٹلی کے اختیار کردہ مثبت موقف اور حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر دوسرے فریق اپنے معاہدوں پر عملدرآمد کریں اور دھونس دھمکی کی زبان چھوڑ دیں تو ہم بھی جوہری معاہدے کے مطابق اپنی تمام ذمہ داریوں پر عملدرآمد کرنے کو تیار ہیں۔

ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی گفتگو میں ایرانی جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری اور یورپ کی طرف سے اس معاہدے میں باقی رہنے کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ یورپ کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کے لئے بنایا گیا نیا تجارتی مالیاتی نظام (انسٹکس-INSTEX) تاحال اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ و موثر قدم اٹھا نہیں پایا اور نہ وہ اس میدان میں کوئی خاص کردار ادا کر پایا ہے۔ انہوں نے خطے کے امن و امان اور "آبنائے ہرمز کی حفاظت کے ایرانی منصوبے" کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے کا امن و امان و استحکام صرف اور صرف خطے کے ممالک کے باہمی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے جبکہ ہر قسم کی بیرونی، خصوصا امریکی مداخلت جو ہمیشہ خطرناک جرائم کے ہمراہ ہوتی ہے، نے خطے کے امن و امان کو داؤ پر لگا رکھا ہے۔

دوسری طرف اٹلی کے وزیراعظم جوزیپے کونٹ نے موجودہ سنگین صورتحال میں ایرانی عوام و حکومت کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کی مشکلات کو بآسانی محسوس کر سکتے ہیں کیونکہ ہم دونوں ایک ہی مشکل میں گھرے ہوئے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان کرونا وائرس سے مقابلے کے تجربات کے تبادلے پر مبنی ہر پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اٹلی کے وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان استوار دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ ہر میدان میں تعاون اور خصوصا جوہری معاہدے (JCPOA) کے حوالے سے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے، یورپی یونین کے ساتھ تجارتی لین دین، ممالک کی سنجیدہ مشارکت اور یورپی ممالک سمیت 7 گروپ و 20 گروپ کے اندر اس حوالے سے موثر اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔ علاوہ ازیں جوزیپے کونٹ نے خطے کے اندر امن و امان و استحکام کی برقراری اور دہشتگردی سے مقابلے کے حوالے سے ایران کے تعمیری کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں موجود مسائل کو حل کرنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے ملنے والی ہر فرصت سے فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ایرانی مثبت کردار کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 857898
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش