0
Tuesday 21 Apr 2020 18:27

کرونا وباء کے دوران لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں، پختونخوا سول سوسائٹی

کرونا وباء کے دوران لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں، پختونخوا سول سوسائٹی
اسلام ٹائمز۔ کرونا وباء نے اگرچہ زندگی کے تمام شعبہ جات کو متاثر کیا ہے لیکن سب سے زیادہ تعلیم کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ دنیا بھر میں اسکولوں اور درسگاہوں کو حفاظتی بنیادوں پر بند کر دیا گیا ہے جس سے دنیا بھر کے بچوں کی تعلیم عملی طور پر منقطع ہوکر رہ گئی ہے۔ بچیوں کی تعلیم کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور کارکنان نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اگرچہ حکومت اور چند اداروں کی طرف سے بچوں کی آن لائن تعلیم کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں لیکن پسماندہ طبقات اور بالخصوص لڑکیوں کی آن لائن تعلیم تک رسائی انتہائی محدود ہے جس کی وجہ سے ان کے پیچھے رہ جانے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ سماجی تنظیم بلیو وینز کے کوآرڈینیٹر قمر نسیم نے کہا کہ یہ حکومت، سول سوسائٹی اور معاشرے کی یکساں ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کے لڑکیاں سیکھنے کے عمل میں ‏ پیچھے نہ رہ جائیں اور تعلیم کو جاری رکھنے کے حوالے سے جتنے اقدامات کئے جائیں ان میں لڑکیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کو ترجیحی بنیاد پر شامل کیا جائے۔

پختونخوا سول سوسائٹی نیٹ ورک کے کوآرڈینیٹر تیمور کمال نے کہا کہ کرونا وباء کی وجہ سے کروڑوں بچوں کی تعلیمی اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہیں اور خطرہ ہے کہ اس کیوجہ سے پوری دنیا میں شرح تعلیم میں کمی واقع ہوگی، حکومت کو ناصرف کرونا پر قابو پانا ہوگا بلکہ اس سے بڑھنے والی غربت اور اس کے نتائج پر بھی توجہ دینی ہوگی اور بالخصوص یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اس کے اثرات عورتوں اور بچوں پر کم سے کم پڑیں۔ لڑکیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی سماجی کارکن ثناء احمد نے کہا کہ فیصلہ سازی میں لڑکیوں کی شمولیت کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ وہ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کے حل میں اپنی رائے شامل کرسکیں۔ خیبر پختونخوا کی سول سوسائٹی نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وباء کے دوران لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ وہ تعلیمی میدان میں پیچھے نہ رہیں۔
خبر کا کوڈ : 858088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش