0
Friday 24 Apr 2020 21:53

میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی چاہتا ہوں، مولانا طارق جمیل

میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی چاہتا ہوں، مولانا طارق جمیل
اسلام ٹائمز۔ ممتاز عالم دین اور تبلیغی جماعت کے سینیئر رہنما مولانا طارق جمیل نے نجی ٹی وی چینل کی لائیو ٹیلی تھون نشریات میں اپنے متنازعہ بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اگر میری گفتگو سے کسی فرد یا شعبہ کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں۔  مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹس میں معروف عالم دین اور خطیب مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے پروگرام “احساس ٹیلی تھون” میں گفتگو کے دوران جھوٹ اور بے حیائی کے تذکرے سے مقصود ان مہلک امراض سے اجتناب کی طرف اشارہ تھا نہ کہ کسی فردِ واحد یا شعبہ کی دل آزاری، جو سچ اور حیاء کا دامن تھامے ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ انکے طفیل ہماری اس مشکل گھڑی کو عافیت سے مبدّل فرمائیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر میری گفتگو سے کسی فرد یا شعبہ کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں۔ مولانا طارق جمیل نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹ سب برائیوں کی جڑ ہے، ایک آدمی حضور پاک(ص) کے پاس پیش ہوا اور کہا کہ میرے اندر ہر عیب ہے لیکن آپ ایک گناہ بتا دیں جو میں چھوڑ دوں، میں سارے نہیں چھوڑ سکتا۔ تو حضور پاک(ص) نے فرمایا  کہ تم جھوٹ بولنا چھوڑ دو۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرے بیان میں "تمام" سے مراد سارے نہیں، بلکہ اکثریت ہے، پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ حضرات جو سچ بولتے ہیں، میرے بیان سے ان کی دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں۔
خبر کا کوڈ : 858745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش