0
Friday 24 Apr 2020 23:07
خیبر پختونخوا میں ماسک پہننا لازمی، پنجاب میں لاک ڈاؤن میں توسیع

ماہ رمضان، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی خصوصی ہدایات

سندھ میں شام 5 سے صبح 8 تک جزوی لاک ڈاؤن، ہوم ڈیلیوری سروس مستثنٰی
ماہ رمضان، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی خصوصی ہدایات
اسلام ٹائمز۔ ماہ رمضان المبارک میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے چاروں صوبائی حکومتوں نے شہریوں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا  نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت حکومت نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے تک ماسک نہ پہننے پر نرمی کے بعد کارروائی ہو گی۔ جن ممالک میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا وہاں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ ماہ رمضان کے دوران صوبے بھر میں لاک ڈاوَن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کے مطابق شام 4 بجے کے بعد ہر قسم کی دکانیں اور کاروبار بند ہو گا۔ میڈیکل اسٹورز اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے جو کل سے نافذ العمل ہوگا۔ لاک ڈاوَن سے مستثنیٰ کاروبار کا وقت صبح سے 4 بجے مقرر کیا گیا۔

سندھ حکومت نے رمضان المبارک سےمتعلق ایس او پیز تیار کر لیے ہیں۔ اس ضمن میں محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن  کے مطابق رمضان میں شام 5 بجے سے صبح 8 بجے تک پابندیاں برقرار رہیں گی جبکہ دودھ کی دکانوں کو رات 8 بجےتک کام کی اجازت ہو گی۔ اس کے علاوہ سموسے، پکوڑے، فروٹ چاٹ کی ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہو گی، یہ فیصلہ افطار سامان کی خریداری کے وقت رش کے باعث کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کے مطابق ریسٹورنٹ اور ہوٹلز شام 5 بجے سے 10 بجے تک کھانا ڈیلیور کر سکیں گے جبکہ پانچ سے 10 بجے کے علاوہ ہوم ڈیلیوری پر سخت پابندی ہو گی۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس کے پیشن نظر عبادت گاہوں میں ہر طرح کے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کے بعد پنجاب حکومت نے بھی کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاوَن میں مزید توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے کیا گیا ہے، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئےلاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران اجتماعی سحری و اجتماعی افطاری پر پابندی ہوگی جبکہ مساجد کے لئے جاری20 نکاتی اعلامیہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ دودھ،  دہی اور کریانہ اسٹورز کو صبح 2 بجے سے صبح 4 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کریانہ اسٹور، پھل اور سبزیوں کے سیکشن صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں رہیں گے جبکہ بیکریاں، زرعی ادویات، بیچ، کھاد کی دکانیں اور آٹو ورکشاپ بھی صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی۔ عثمان بزدار نے بتایا کہ زرعی مشینری کی ورکشاپ، اسپیئر پارٹس کی شاپس اور وینڈرزکو بھی مقررہ اوقات میں کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دودھ دہی کی دکانیں، مرغی کے گوشت کی دکانیں صبح 9 بجے سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹیں، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور نجی و سرکاری دفاتر بند رہیں گے جبکہ میڈیکل سٹورز اور فارمیسی کھلی رہیں گی۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ مقامی سطح پر کمیٹیاں مساجد کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد کی مانیٹرنگ کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کرنا عوام کے مفاد میں ہے۔

علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں لوکل سطح پر کورونا وائرس کی منتقلی میں تیزی آ گئی ہے اس لیے عوام لاک ڈاؤن کی پابندی کریں۔ ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہو چکی ہے جب کہ کورونا وائرس کے 607 میں سے 176 افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو جا چکے ہیں، اس ضمن میں حکومت بلوچستان کورونا وائرس کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ڈاکڑ سلیم ابڑو نے یہ بھی کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر 6 سو ٹیسٹ کر رہے ہیں، آئندہ چند روز میں روازنہ ٹیسٹ کی تعداد 1 ہزار تک پہنچ جائے گی، کل سے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں رینڈم ٹیسٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے جب کہ صوبے کے تمام متاثرہ 13 اضلاع میں ٹیسٹنگ کی سہولت لا رہے ہیں۔ ڈی جی ہیلتھ کا کہنا ہے کہ عوامی سماجی رابطہ کورونا وائرس کے پھیلاوٴ کا ذریعہ ہے یہی وجہ ہے کہ  بلوچستان میں لوکل سطح پر کورونا وائرس کی منتقلی میں تیزی آ گئی ہے، عوام لاک ڈاؤن کی پابندی کریں کیوں کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے حکومتی لاک ڈاؤن پر عوام کا تعاون درکار ہے۔
خبر کا کوڈ : 858769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش