0
Sunday 26 Apr 2020 14:34

لوگوں کی اکثريت کی رائے کے خلاف رٹ آف دی اسٹيٹ کی بات کرنا پاگل پن ہے، عارف علوی

لوگوں کی اکثريت کی رائے کے خلاف رٹ آف دی اسٹيٹ کی بات کرنا پاگل پن ہے، عارف علوی
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18ويں ترميم کے بعد صوبے اپنے فيصلے خود کر رہے ہيں، مساجد کھلے بغير بھی کرونا کے متاثرين کی تعداد ميں اضافہ ہونا تھا اور ہو رہا ہے۔ صدر مملکت نے اپیل کی کہ 50سال سے زائد عمر کے افراد مسجد نہ آئیں، اتنے وسائل نہیں کہ سب کی عمر چیک کرکے روکیں، عوام کو خود سے چیزوں پر عمل کرنا ہوگا۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ لوگوں کی اکثريت کی رائے کے خلاف رٹ آف دی اسٹيٹ کی بات کرنا پاگل پن ہے، پاکستان کوئی پوليس اسٹيٹ نہيں۔ صدر مملکت نے بتایا کہ 18ويں ترميم کے بعد صوبے اپنے فيصلے خود کررہے ہيں، مساجد کھولے بغير کرونا متاثرين کی تعداد ميں اضافہ ہونا تھا اور ہو رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اکثريت کی رائے کيخلاف رٹ آف دی اسٹيٹ کی بات پاگل پن ہے، پاکستان کوئی پوليس اسٹيٹ نہيں ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ علماء لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرنے کا کہہ رہے ہیں، دنیا کا کوئی ملک خلاف ورزیوں پر سخت سزائیں نہیں دے رہا، لاکھوں افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سزا دینا ممکن نہیں۔ صدرمملکت نے مزید کہا کہ آٹا چینی بحران کی اس وقت رپورٹ ایک طرف سے ہے، رپورٹ میں اسٹیک ہولڈرز کا مؤقف آنا بھی چاہیے، فرانزک رپورٹ آنے کے بعد مزید فیصلہ ہونا ہے، نہیں معلوم کہ جن لوگوں کا نام آیا وہ کتنا معاملے میں ملوث ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو دل سے ہدایات پر عمل درآمد کرانے پر راغب کیا جائے۔

صدر مملکت نے کہا کہ جہاں ہدایات پر عمل درآمد نہ ہو اس مسجد کو بند کرنے کا اختیار ہے، عالمی ادارہ صحت نے جوہدایات دیں وہ علماء نے بھی مانیں۔ صدر مملکت نے اپیل کی کہ 50سال سے زائد عمر کے افراد مسجد نہ آئیں، اتنے وسائل نہیں کہ سب کی عمر چیک کرکے روکیں، عوام کو خود سے چیزوں پر عمل کرنا ہوگا۔ صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ غریب آدمی بھی ہاتھ جوڑرہا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے پریشان ہے، ڈاکٹرز اپنے لحاظ سے بالکل درست کہہ رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 859072
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش