0
Sunday 26 Apr 2020 14:41

دوکان کیوں کھولی؟ لکی مروت میں انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے دوکاندار بے ہوش

دوکان کیوں کھولی؟ لکی مروت میں انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے دوکاندار بے ہوش
اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے دوکاندار بے ہوش ہوگیا ہے جس کے خلاف تاجر برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ سرائے نورنگ میں مقامی لوگوں کے مطابق ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے لاک ڈاؤن کے باوجود کپڑے کی دوکان کھولنے پر دوکاندار پر تشدد کیا ہے جس سے وہ موقع پر بے ہوش ہوگیا ہے۔ واقع کے خلاف تاجر برادری نے بنوں سڑک ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کر دی ہے، ان کا کہنا ہے ضلعی انتظامیہ سے کسی صورت مذاکرات نہیں کریں گے۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقامی تاجران تنظیم کے صدر نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور دھمکی دی کہ اگر مقدمہ درج نہ کیا گیا تو کل سے میڈیکل سٹورز سمیت بازار کے تمام دوکانیں بند کر دی جائیں گی۔

دوسری جانب ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوکاندار پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا بلکہ انہیں صرف دوکان بند کرنے کی تنبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ دوکاندار پہلے سے مرگی کا مریض ہے اور ان پر اسی مرض کا دورہ پڑا ہے۔ تاجر برادری کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں جس طرح دیگر کاروباروں کی 4 بجے تک اجازت دی گئی ہے اسی طرح کپڑے کے دوکانداران کو بھی اجازت دی جائے کیونکہ عید کا سیزن ہے جس کیلئے تاجران نے پہلے سے ہی مال خریدا ہوا ہے لیکن اب فروخت کرنے کی اجازت نہیں مل رہی۔ ڈپٹی کمشنر نے بھی تاجران پر واضح کر دیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر موجودہ لاک ڈاون عوام کی فلاح کیلئے کیا گیا ہے اور اس میں کپڑے کے دوکانوں کو کسی بھی صورت کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ کپڑے کے تاجران انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 859073
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش