0
Sunday 26 Apr 2020 16:14

ملک بھر میں آج یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا

ملک بھر میں آج یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام ملک بھر میں یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنماؤں نے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 اپریل 1984ء ہماری اسلامی اور ملکی تاریخ کا وہ عظیم روشن ترین دن ہے کہ جس دن منکرین ختم نبوت قادیانی فتنہ کو اسلامی شعائر استعمال کرنے کو قانونی جرم قرار دیکر پابندی عائد کی گئی اور آئین پاکستان میں 298-C کا اضافہ کیا گیا۔ اس شق کے تحت کوئی بھی قادیانی اسلامی شعائر استعمال نہیں کر سکتا اور اگر اس کی خلاف ورزی کرے گا تو قانون کی اس شق کے مطابق وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ 1974ء کو پارلیمنٹ سے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیئے جانے کے باوجود بھی اسلامی شعائر استعمال کرتے تھے اور قادیانی اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اور اسلام کا جعلی ٹائٹل استعمال کرکے سادہ لوح مسلمانوں کو قادیانی کافر و مرتد بناتے تھے۔

سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قادیانیوں کے اسلامی شعائر استعمال پر پابندی کیلئے امتناع قادیانیت ایکٹ جاری کیا، جسے بعد ازاں پارلیمنٹ اور سینیٹ سے منظوری کے بعد 1973ء کے متفقہ اسلامی آئین کا حصہ بنا دیا گیا۔ اس ایکٹ سے قادیانیوں کو اسلامی شعائر استعمال کرنے کو قانونی جرم قرار دیکر اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کو تحفظ ملا۔ مرکزی ناظم نشرو اشاعت مولانا عزیز الرحمن ثانی، قاری جمیل الرحمن اختر، مبلغ ختم نبوت لاہور مولانا عبدالنعیم، مولانا قاری علیم الدین شاکر، پیر میاں رضوان نفیس، مولانا حافظ محمد اشرف گجر، مولانا قاری عبدالعزیز، مولانا خالد محمود، مولانا سعید وقار، قاری ظہورالحق، مولانا ظہیر احمد قمر، قاری محمد اقبال، مولانا مسعود احمد و دیگر علماء نے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت امتناع قادیانیت ایکٹ پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنائے کیونکہ وطن عزیز میں منکرین ختم نبوت کی اسلام و آئین پاکستان مخالف سرگرمیاں خطرناک حدتک بڑھ چکی ہیں۔

رہنماوں نے کہا کہ قادیانی اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اپنی جعلسازیوں سے سادہ لوح مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ زنی کر رہے ہیں اور وہ آئینی پابندیوں کو روندتے ہوئے اپنی ارتدادی ناپاک سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت قانون اور امتناع قادیانیت آرڈینینس کا تحفظ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی ہر جگہ پر ملکی امیج کو خراب کرنے کیلئے اپنے مذموم حربے اپنے بیرونی آقاؤں کے کہنے اور ان کے گٹھ جوڑ سے استعمال کرتے رہتے ہیں اور ملک عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے کوئی موقعہ اپنے ہاتھ سے خالی نہیں جانے دیتے۔ قادیانیوں کی چالبازیوں اور ان کے مکر و فریب سے بچنا یہ تمام مسلمانوں کیلئے ضروری ہے۔ ناموس رسالت قانون اور امتناع قادیانیت آرڈینینس کیخلاف سازشیں کرنیوالوں کا بھرپور انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 859090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش