0
Tuesday 28 Apr 2020 17:12

کورونا لاک ڈاؤن، وفاق کے احکامات نہ ماننے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری

کورونا لاک ڈاؤن، وفاق کے احکامات نہ ماننے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے وفاق کے احکامات نہ ماننے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر سے 7 مئی کو جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں وفاق کے احکامات نہ ماننے پر صوبائی حکومت کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ صوبائی حکومت وفاق کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی اور 18ویں آئینی ترمیم کو جواز بنا رہی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ قومی سطح پر بنائی گئی ایس او پی پر عمل درآمد ہونا چاہیئے، مساجد کو کیوں بند کیا جا رہا ہے؟ جواب دیں۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایس او پی کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے، تمام کیسے بند کر سکتے ہیں، بتایا جائے صدر پاکستان کی جانب سے بنائے گئے ایس او پیز پر سندھ حکومت عملدرآمد کیوں نہیں کر رہی۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ 18ویں ترمیم کو جواز بناکر صوبائی حکومت، وفاقی حکومت کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کر رہی، نمازیوں کو روکنا شرعی اور آئینی خلاف ورزی ہے، اصل مسئلہ ہی 18ویں ترمیم ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پتا نہیں رات میں وزیراعلیٰ سندھ کو کیا ہو جاتا ہے، اٹھ کر کہتے ہیں نماز جمعہ مساجد میں نہیں ہوگی، پولیس نمازیوں کے خلاف انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کر رہی ہے۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت 18ویں ترمیم کی آڑ میں وفاق کا حکم نہیں مانتی، اس لیے بہتر ہے کہ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت عدالت 18ویں ترمیم کو ہی کالعدم قرار دے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ سندھ ہائیکورٹ 18ویں ترمیم ختم کرنے کی مجاز نہیں، کیونکہ آئین سازی اراکین اسمبلی کا کام ہے، اس لئے 18ویں ترمیم سے متعلق کوئی حکمنامہ جاری نہیں کر سکتے، آپ 18ویں ترمیم کے خاتمے سے متعلق استدعا واپس لیتے ہیں، تو دیگر معاملات پر سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیتے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ کے جواب پر درخواست گزار نے 18 ترمیم کالعدم قرار دینے سے متعلق استدعا واپس لے لی۔
خبر کا کوڈ : 859505
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش