0
Wednesday 29 Apr 2020 11:20
غریب ملازمین کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی

چترال، کرونا وائرس کیحلاف فرنٹ لائن پر لڑنیوالی تحصیل میونسپل انتظامیہ کے عملہ کی تنخواہیں 3 ماہ سے بند

چترال، کرونا وائرس کیحلاف فرنٹ لائن پر لڑنیوالی تحصیل میونسپل انتظامیہ کے عملہ کی تنخواہیں 3 ماہ سے بند
اسلام ٹائمز۔ جب سے کرونا وائرس کی وباء پھیلی ہے، چترال میں تحصیل میونسپل انتظامیہ کے اہلکار دن رات اس موذی مرض کے حلاف صف اول میں لڑ رہے ہیں۔ لواری ٹنل سے لیکر چترال اور دروش میں مقیم تمام قرنطینہ مراکز، عوامی مقامات، مساجد، ہسپتال اور بازاروں میں بھی جراثیم کش سپرے کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی کا بھی حیال رکھتے ہیں۔ اگر کرونا وائرس کے حلاف کہیں کام نظر آتا ہے تو وہ صرف ریسکیو 1122 کا اور تحصیل میونسپل انتظامیہ کے عملہ کا جو لوگوں میں سینٹائزر، دستانے اور ماسک بھی مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ TMA چترال نے تحصیل میونسپل آفیسر مصباح الدین کی نگرانی میں لواری ٹنل براڈام، دروش اور چترال کے محتلف عوامی مقامات اور چوراہوں میں پانی کے ٹینکی رکھ کر اس کے ساتھ صابن بھی رکھا ہوا ہے، تاکہ لوگ بار بار صابن سے ہاتھ دھوکر اس موذی مرض کے حملے سے بچ سکیں، کیونکہ اس کا واحد علاج احتیاط اور صفائی ہے۔

ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ٹی ایم اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہم دن رات محنت کرکے کام کرتے ہیں اور قرنطینہ مراکز کے اندر بھی جاکر جراثیم کش سپرے کرتے ہیں، جہاں ہماری جانوں کو بھی حطرہ ہے، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم تین مہینوں سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ چترال میں تقریباً ڈیڑھ سو کا عملہ بغیر تنخواہ کے کام کر رہا ہے اور اب رمضان کے مہینے میں اکثر اس عملہ کے گھروں میں افطاری کا بھی بندوبست نہیں ہوتا۔ تحصیل میونسپل انتظامیہ کے اہلکاروں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک کے اس بابرکت مہینے میں ان کو بھی تین ماہ کے بقایا جات اور موجودہ تنخواہ دی جائے، تاکہ وہ بھی اپنے بچوں کے ساتھ صحیح طریقے سے افطاری اور عید کے موقع پر بچوں کیلئے نئے کپڑے بھی خرید سکیں۔
خبر کا کوڈ : 859705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش