QR CodeQR Code

گلگت بلتستان پاکستان کی ڈیفنس لائن ہے، اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، اعجاز ہاشمی

1 May 2020 12:58

جے یو پی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کوئی ایسا حل نکالے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق دیئے جا سکیں، آئین کے تحت سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھی گلگت بلتستان کی نمائندگی کی راہ نکالی جائے۔ افسوس گلگت بلتستان کے عمائدین نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے خود ملاقات کرکے پاکستان سے الحاق کا غیر مشروط اعلان کیا مگر انہیں اب تک آئینی حقوق اور صوبائی خودمختاری سے دور رکھا گیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیرا عجاز احمد ہاشمی نے چیف جسٹس گلزار احمد کے گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان کے باقی شہریوں کے برابر حقوق دینے بارے ریمارکس کو سراہتے ہوئے زور دیا ہے کہ خطے کے باوفا عوام کو قیام پاکستان سے اب تک آئینی محرومیوں کا سامنا رہا ہے، ان کا مداوا کیا جائے۔ سپریم کورٹ کوئی ایسا حل نکالے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق دیئے جا سکیں، آئین کے تحت سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھی گلگت بلتستان کی نمائندگی کی راہ نکالی جائے۔ افسوس گلگت بلتستان کے عمائدین نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے خود ملاقات کرکے پاکستان سے الحاق کا غیر مشروط اعلان کیا مگر انہیں اب تک آئینی حقوق اور صوبائی خودمختاری سے دور رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہک یہ حقیقت ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان کے باقی عوام کے برابر حقوق حاصل نہیں ہیں۔ جے یو پی میڈیا ٹیم سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ معدنیات، مزیدار پھل، خوبصورت سیاحتی مقامات سے بھرپور علاقہ ہونے کے ساتھ گلگت بلتستان دفاعی لحاظ سے کلیدی اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔ اس لئے اسے پاکستان کے باقی صوبوں کے برابر لانا ضروری ہے تاکہ یہاں کے عوام کا احساس محرومی ختم ہو اور سیاحت فروغ پائے۔ یہ پاکستان کی ڈیفنس لائن ہے جس کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو حکومت میں شامل کرنے کے حوالے سے سابقہ حکمران جماعتوں کی کاوشیں قابل قدر ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان انتظامی حکم کے تحت گلگت بلتستان کو دی گئی مختاری کو مزید بہتر بنائے۔


خبر کا کوڈ: 860076

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/860076/گلگت-بلتستان-پاکستان-کی-ڈیفنس-لائن-ہے-اس-کا-تحفظ-ہماری-ذمہ-داری-اعجاز-ہاشمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org