0
Friday 1 May 2020 15:51
صوبوں کو احساس ہو چکا ہے کہ سخت پالیسی نہیں بنائی جا سکتی

پاکستان مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات

حکومت چاہتی ہے سماجی دوری کے ساتھ معیشت کا پہیہ چلتا رہے
پاکستان مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات
اسلام ٹائمز۔ کورونا وائرس سے متعلق اقدامات میں مزدوروں کو تحفظ  دینا حکومت کی پہلی ترجیح ہے اور غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو ہر صورت تحفظ دینا ہو گا۔ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار حکومت نے مزدوروں کی فلاح کو ترجیح دی اور وزیراعظم نے کورونا سے پہلے ہی مزدوروں کیلئے ایک نظام تشکیل دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مزدور جب شہر آتے ہیں تو کبھی دیہاڑی ملتی تھی اور کبھی نہیں۔ وزیراعظم نے بے گھر مزدوروں کو ریاست کا مہمان بنا دیا اور بے گھر افراد کیلئے رہائش اور کھانے کا بندوبست کیا۔ حکومت نے مزدوروں کیلئے صحت کارڈ کا اجرا کیا اور وزیراعظم نے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی واپسی ممکن بنائی۔ کورونا کے باعث مزدور دیہاڑی سے محروم ہو گئے۔ وزیراعظم کی سوچ کا محور مزدوروں کی فلاح رہا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت نے احساس پروگرام کے تحت دیہاڑی دار طبقے کی مدد کی اور 200 ارب روپے کا پیکج دیا گیا۔ دیہاڑی دار خاندان کو 12 ہزار روپے پہنچائے گئے اور اس کو سیاست سے پاک اور شفاف رکھا گیا۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے پیش نظر صنعتی شعبے کو 2مراحل میں کھولا جائے گا اور اس کیلئے سخت ایس او پیز بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم چاہتے ہیں عوام کی صحت کے تحفظ کے ساتھ روزگار بھی چلتا رہے، حکومت کبھی ایسی پالیسی نہیں بنائے گی جس کا نقصان ہو۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا ملک میں مکمل لاک ڈاوَن ہونا چاہیے، پاکستان مکمل لاک ڈاوَن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ حکومت چاہتی ہے کہ سماجی دوری کے ساتھ معیشت کا پہیہ چلتا رہے، 18ویں ترمیم کے تحت صوبے خود مختار ہیں اور اس کے بعد وفاقی حکومت صرف پالیسی گائیڈ لائن دے سکتی ہے۔ وزیراعظم نے پہلے دن ہی کہا ہم مکمل لاک ڈاوَن نہیں کر سکتے، پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ملک ہے اور مکمل لاک ڈاوَن کرنے سے سپلائی چین مکمل نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو بھی احساس ہو گیا ہے کہ لاک ڈاوَن بارے سخت پالیسی نہیں اپنائی جا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 860090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش