0
Tuesday 19 Jul 2011 21:12

سی آئی اے نے پاکستان کے اعتماد کو توڑا، اسامہ کو آئی ایس آئی نے تحفظ نہیں دیا، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد

سی آئی اے نے پاکستان کے اعتماد کو توڑا، اسامہ کو آئی ایس آئی نے تحفظ نہیں دیا، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد کمیشن کے رکن جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد نے کہا ہے کہ امریکی سی آئی اے نے پولیو ویکسین کی جعلی مہم شروع کر کے پاکستان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی، تحقیقات جاری ہیں، امریکی فوج سے بھی تفتیش کی جائیگی۔ اسلام آباد میں آسٹریلوی ٹی وی اے بی سی میلبورن کو دئیے گئے انٹرویو میں ایبٹ آباد تحقیقاتی کمیشن کے رکن جنرل ندیم احمد نے کہا کہ امریکی سی آئی اے کی جانب سے پاکستانی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانا بدقسمتی ہے۔ جنرل ندیم احمد کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کیلئے ایبٹ آباد میں سی آئی اے کا آپریشن، جعلی ویکسین مہم سمیت تمام واقعات کی تحقیقات جاری ہے۔ دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ اور تیسرے میں طریقہ کار کار طے کیا جا رہا ہے کہ اس کو کس طرح آگے بڑھایا جائے۔ اور مزید تفتیش میں کس کو شامل کیا جائے۔
 ایک سوال پر جنرل ندیم نے کہا کہ امریکی فوج سے بھی تفتیش کی جائیگی۔ اگر امریکا نے انکار کیا تو وہ بھی رپورٹ میں شامل کر لی جائیگی۔ ایک سوال پر جنرل ندیم نے کہا کہ کوئی اس بات کا تصور بھی نہیں کرسکتا کہ آئی ایس آئی نے اسامہ بن لادن کو پناہ دی ہو گی۔ یہ پاکستان کی سیکورٹی نظام کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔ عوام کو اس بات کا احساس ہو چکا ہے۔ جنرل ندیم نے کہا کہ حکومت پاکستان، فوج اور خفیہ ایجنسی کو اسامہ کے ٹھکانے کا علم نہیں تھا۔
ایبٹ آباد واقعہ سے متعلق انکوائری کمیشن کے رکن لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی نے اسامہ کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ فضائیہ سے بات ہو چکی ہے، اب آرمی اور آئی ایس آئی سے تحقیقات کی جائیں گی، ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے بھی بات کریں گے کہ کیا، کیسے اور کہاں ہوا۔ آسٹریلوی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کو شیلٹر فراہم کرنے والوں سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے فوج میں 40 سال ملازمت کی ہے، کم سے کم پاک فوج میں ایسا نہیں ہوتا، حکومت، پاک فوج اور آئی ایس آئی کے لوگ بہت ذمہ دار ہیں، وہ کوئی ایسا فضول کام نہیں کریں گے جس سے ان کا برا تاثر نظر آئے، قطع نظر اس کے کہ امریکا کیا کہہ رہا ہے، حکومت، فوج یا انٹیلی جنس ادارہ میں کوئی بھی ایسی احمقانہ حرکت نہیں کریگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام سے کیے جانیوالے سوال تیار کیے جا رہے ہیں اور دفتر خارجہ کے ذریعے یہ سوال پوچھے جائیں گے۔ ان سے پوچھا گیا کہ اگر امریکی حکام نے تعاون نہ کیا تو؟ جس کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد کا کہنا تھا کہ وہ ریکارڈ پر لائیں گے کہ امریکا سے یہ سوال کیے اور امریکا نے جواب دینے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تفصیلات جاننے کیلئے بھرپور کوشش کریں گے، ان کے خیال میں ملک کے اندر بہت سی تفصیلات موجود ہیں، میڈیا میں خبریں ہیں کہ اسامہ کو کوئی دہشتگرد گروپ سپورٹ کر رہے تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ندیم احمد کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کا ویکسین دینے والوں کے روپ میں کام کرنا اعتماد کو ٹھیس پہنچانا ہے، کوئی بھی انٹیلی جنس ادارہ معلومات کے حصول کے لیے این جی او کو استعمال نہیں کرتا، انٹیلی جنس ادارے کا یہ کام اخلاقی اور قانونی طور پر غلط ہے۔
خبر کا کوڈ : 86037
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش