0
Sunday 3 May 2020 20:57

ظفر الاسلام کیخلاف دہلی پولس کی کارروائی یکطرفہ ہے، اختر الواسع

ظفر الاسلام کیخلاف دہلی پولس کی کارروائی یکطرفہ ہے، اختر الواسع
اسلام ٹائمز۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اختر الواسع نے دہلی اقلیتی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں کے خلاف دہلی پولس کی طرف سے وطن سے غداری کا مقدمہ قائم کرنے کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت اور دہلی کے لفٹننٹ گورنر پر زور دیا ہے کہ پولس کو بظاہر ایسے نامناسب اور یکطرفہ اقدامات سے روکا جائے جس سے ماحول کشیدہ ہوسکتا ہے۔ نئی دہلی سے جاری ایک بیان میں اعلی سرکاری اعزاز یافتہ ماہر اسلامیات نے دہلی کے وزیراعلٰی اور نائب وزیراعلٰی سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس موقع پر اپنی خاموشی توڑیں اور حق کا ساتھ دینے کے لئے ڈاکٹر ظفر الاسلام کی حمایت میں سامنے آئیں۔

پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ ڈاکٹر ظفر الاسلام ایک محب وطن شہری ہیں اور بیرون ملک ایک سے زیادہ موقعوں پر انہوں نے ہمیشہ ہندوستانی موقف کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ سی اے اے وغیرہ کی مخالفت کرنے والے حق پرستوں کی ملک میں گھیرا بندی شروع کردی گئی ہے جو ایک تکلیف دہ امر ہے۔ انہوں نے بھارت کے تمام سیاسی اور سماجی ذمہ داروں پر بھی زور دیا کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک کورونا جیسی خطرناک عالمی وباء کا سامنا کر رہا ہے، ہر ہندوستانی کو کسی بھی عمل سے پہلے انتہائی غور و فکر سے کام لینا چاہیئے تاکہ معاشرے میں کسی طرح کی بی چینی پیدا نہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 860468
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش