1
Sunday 3 May 2020 22:22
مغربی کنارے کا اسرائیل کیساتھ الحاق

عالمی برادری امریکہ و اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پائمالی سے روکے، شام

عالمی برادری امریکہ و اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پائمالی سے روکے، شام
اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے مغربی کنارے کی مزید اراضی کے اسرائیل کے اندر ضم کئے جانے پر مبنی بیان کے جواب میں شامی وزارت خارجہ نے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی اختیار کردہ مسلسل قبضہ و جارحیت، بین الاقوامی قوانین اور فلسطینی اراضی و شامی گولان ہائیٹس کے بارے میں منظور ہونے والی بین الاقوامی قراردادوں سے بے اعتنائی پر مبنی پالیسی کا غماز قرار دیا ہے۔

شامی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں انسانیت کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ اقدامات کی بنیادی وجہ اُسے ملنے والی بے دریغ امریکی حمایت کو قرار دیا اور اسرائیل کو پوری دنیا کے امن و امان اور استحکام کے لئے شدید خطرہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکہ و اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی اقدامات سے مقابلے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے۔

شامی وزارت خارجہ نے مغربی کنارے کی مزید اراضی کے اسرائیل میں شامل کئے جانے پر مبنی اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت نے پوری امتِ مسلمہ کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے بطوریکہ امت مسلمہ کا کوئی فرد اس ناجائز رژیم کے شَر سے محفوظ نہیں لہذا امت مسلمہ کی طرف سے اپنے مفاد کے دفاع اور غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کئے جانے کی ہرطور مخالفت پر مبنی اپنے تاریخی و ذمہ دارانہ موقف کا اختیار کیا جانا ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور آئندہ انتخابات میں وزارت عظمی کے عہدے کے لئے بنجمن نیتن یاہو کے حریف بینی گینٹز کے درمیان طے پانے والے تازہ معاہدے کے حوالے سے اعلان کیا گیا ہے کہ اردن کی گھاٹی اور فلسطینی اراضی پر تعمیر کی گئی تمام غیر قانونی یہودی بستیوں کو اسرائیلی اراضی میں شامل کرنے کے لئے عنقریب اسرائیلی پارلیمنٹ (کینیسٹ) میں بل پیش کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل جلد ہی (مسلسل صیہونی قبضے سے بچ جانے والی) فلسطینی سرزمین کے مزید 30 فیصد حصے کو بھی اپنی سرزمین میں شامل کر لے گا جس پر دنیا بھر کے سیاسی رہنماؤں کی طرف سے تنقید جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 860489
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش